آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں پہنچنے کی پاکستان کی امیدیں ’اگر، مگر‘ کے اعتبار سے اب بھی ممکن ہیں تاہم اس کا امکان بہت کم ہے کیونکہ اس کا انحصار میچ کے مخصوص نتائج اور نیٹ رن ریٹ پر ہوگا۔
بھارت سے شکست کے بعد پاکستان کو چیمپیئنز ٹرافی میں سیمی فائنل تک کوالیفائی کرنے کے لیے 27 فروری کو بنگلہ دیش کو بڑے مارجن سے شکست دینی ہوگی اور بھارت کو 2 مارچ کو دبئی میں نیوزی لینڈ کو ہرانا ہوگا۔
اگر مگر کے گھن چکر کے مطابق پاکستان کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ نیوزی لینڈ اپنے آئندہ دونوں میچز ہار جائے اور اس کا نیٹ رن ریٹ منفی درجے پر گر جائے۔
اگرچہ نیوزی لینڈ کے بقیہ میچز اور پاکستان کا بنگلہ دیش کے ساتھ میچ میں مطلوبہ نتائج سامنے نہیں آتے تو پاکستان کا چیپمیئنز ٹرافی کا سفر اختتام پذیر ہو جائے گا۔ پاکستان کی چیمپیئنز ٹرافی میں موجودگی اپنی جیت سے زیادہ دوسری ٹیموں کے نتائج سے منسوب ہو گئی ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہونے کا راستہ انتہائی ناممکن ہو گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کا چیمپیئنز ٹرافی میں قسمت کا فیصلہ اگلے ہفتے ہو جائے گا جب ٹورنامنٹ اپنے آخری گروپ مرحلے کے میچوں میں پہنچے گا۔ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے چیمپیئنز ٹرافی کے گروپ اے کے میچ میں بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دی کر چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہونے کا راستہ تقریباً ختم کر دیا ہے۔
بھارت کے خلاف میچ میں پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان نے 241 رنز بنائے، جس میں سعود شکیل نے 62 اور محمد رضوان نے 46 رنز بنائے جبکہ اسپنر کلدیپ یادویو نے 40 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں۔
بھارتی بلے باز ویرات کوہلی نے ناقابل شکست 100 رنز بنائے جبکہ شریاس آئر نے 56 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت بھارت نے ٹورنامنٹ میں 7.3 اوورز پہلے ہی میچ جیت کر چیمپیئنز ٹرافی میں مسلسل دوسری کامیابی حاصل کر لی۔