وفاقی حکومت نے تنخواہ دار اور کم آمدنی والے طبقے کو بڑا ریلیف دینے کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت 10 مارچ کو نئے پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے، جس میں حکومت کی طرف سے اہم اعلانات متوقع ہیں۔ ان اعلانات کو موجودہ حکومت کے دوسرے سالانہ بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔ حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ غیر متناسب ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مینوفیکچرنگ، خدمات اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا بوجھ زیادہ ہے اور دیگر شعبوں جیسے کہ زراعت، ریئل اسٹیٹ اور ریٹیل کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی اشارہ دیا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنے پر غور کیا جائے گا۔ حکومت نے پہلے ہی کاروباری افراد سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں اور ایف بی آر میں اصلاحات پر کام کر رہی ہے۔
گزشتہ سال تنخواہ دار طبقے نے 285 ارب روپے ٹیکس ادا کیا تھا اور اس سال جون تک یہ رقم 577 ارب روپے تک پہنچنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ حکومت نے پہلے 7 ماہ میں تنخواہ داروں سے 285 ارب روپے ٹیکس وصول کیا ہے، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 100 ارب روپے زیادہ ہے۔