انٹرنیشنل فٹ بال ایسوسی ایشن (فیفا) نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) سے متعلق کانگریس کی جانب سے فٹ بال کی گورننگ باڈی اور ایشین فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) کی جانب سے آئینی ترامیم کی منظوری کے بعد پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) پر عائد پابندی ختم کردی ہے۔
فٹ بال کی گورننگ باڈی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’فیفا‘ کونسل کے بیورو نے 2 مارچ 2025 کو پی ایف ایف پر عائد معطلی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ پی ایف ایف کانگریس کی جانب سے فیفا اور اے ایف سی کی جانب سے توثیق شدہ پی ایف ایف آئین کے ورژن کی متفقہ طور پر منظوری کے بعد کیا گیا ہے، جس سے بیورو کی جانب سے 6 فروری کے فیصلے میں طے شدہ شرائط کو پورا کیا گیا ہے۔
پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی کے رکن شاہد کھوکھر نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ پاکستان کی معطلی ختم کردی گئی ہے جس سے ملک بین الاقوامی فٹ بال سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کا اہل ہوگیا ہے۔
شاہد کھوکھر نے کہا کہ 27 فروری کو پی ایف ایف غیر معمولی کانگریس کے کامیاب نتائج کے بعد معطلی ختم کردی گئی ہے۔ ہم فیفا اور اے ایف سی کا پاکستان فٹ بال کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہیں اور پاکستانی فٹ بال کمیونٹی کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
معطلی کے خاتمے کے ساتھ ہی پی ایف ایف کے تمام رکنیت کے حقوق بحال کر دیے گئے ہیں، جیسا کہ فیفا کے قوانین میں بیان کیا گیا ہے۔ اس سے پی ایف ایف کے نمائندے اور کلب ٹیموں کو ایک بار پھر بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی ہے۔
فیفا نے گزشتہ ماہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی رکنیت اس وقت معطل کر دی تھی جب پی ایف ایف کانگریس کے ارکان نے ابتدائی طور پر آئینی ترامیم کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا، جو شفاف انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری سمجھی گئی تھیں۔ تاہم27 فروری کو فالو اپ میٹنگ کے دوران کانگریس نے ترامیم کی منظوری دے دی۔
معطلی کے خاتمے سے پاکستان کی اے ایف سی ایشین کپ کوالیفائرز میں شرکت کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ پی ایف ایف نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ وہ معطلی کی وجہ سے حصہ لینے سے قاصر ہے۔ اب پابندی ختم ہونے کے بعد پی ایف ایف کو رواں ماہ کے اواخر میں شام کے خلاف ہونے والے میچ کے لیے فوری انتظامات کرنے ہوں گے۔