آئی ایم ایف وفد سے مزاکرات کے لیئے حکومتی معاشی ٹیم کی سربراہی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کی اور حکومتی معاشی ٹیم نے آئی ایم ایف جائزہ مشن کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دی۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف وفد اور حکومتی معاشی ٹیم کے مابین اقتصادی جائزہ بارے مزاکرات میں چئیر مین ایف بی آر ،خزانہ ڈویژن کے اعلی افسران اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کے حکام نے مزاکرات میں شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق جولائی سے فروری تک معاشی اعشاریوں پر آئی ایم ایف وفد کو پریزنٹیشن دی گئ اور اس کے ساتھ ساتھ حکومتی معاشی ٹیم نے مالیاتی خسارہ، پرائمری بیلنس، صوبوں کا سرپلس، ریونیو کلیکشن پر بھی بریفنگ دی۔
وفد سے رواں مالی سال کیلئے جولائی سے جنوری تک ریونیو پر اہداف گفتگو اوراکنامک ونگ، بجٹ ونگ، ایکسٹرنل فنانس ونگ، ریگولیشنز ونگ، ڈی جی ڈیٹ کی بریفنگ بھی دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی سے دسمبر مالیاتی خسارہ 1 ہزار 537 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا اور ریونیو کلیکشن پر چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کی وفد کو مختصر بریفنگ دی گئی۔
ایف بی آر بورڈ ممبران بھی آئی ایم ایف وفد سے مذاکرات میں شریک ہوئے۔ دریں اثناء آئی ایم ایف جائزہ مشن کی آج پہلی ملاقات وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ہوئی اورمذاکرات میں ممبر پالسی، ممبر آپریشن،اور ممبر ریفامرزبھی شامل ہوئے۔ آئی ایم ایف مشن کی سیکریٹری پاور کی سربراہی میں وفد کی جائزہ مشن سے ملاقات شیڈولہے اور سیکریٹری پاور کے ساتھ اوگرا اور نیپرا کے حکام بھی مشن کو بریف کریں گے۔
اس حوالے سے پاور سیکٹر میں ڈسکوز کی نجکاری اور نقصانات زیر غور آئیں گے اور آئی ایم ایف مشن اور معاشی ٹیم کے درمیان 15 مارچ تک مزاکرات جاری رہیں گے ۔ مزاکرات کی کامیابی کی صورت میں پاکستان کو 1 ارب ڈالر کی دوسری قسط ملے گی۔