سینیٹر دنیش کمار نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں مہنگائی وفاقی، صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کی نا اہلی ہے اور اس نااہلی میں، میں بھی برابر کا شریک ہوں، اپوزیشن اگر پرامن احتجاج کرتی ہے تو حکومت کو اسے اجازت دے دینی چاہیے یہ ان کا جمہوری اور آئینی حق ہے، لیکن ملک میں دھنگے فساد والا احتجاج نہیں ہونا چاہیے۔
منگل کو آزاد ڈیجیٹل کے ساتھ خصوصی انٹرویو کے دوران سینیٹردنیش کمار نے کہا کہ احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے لیکن یہ پرامن ہو، اس احتجاج سے ملکی یا کسی کی املاک کو نقصان نہیں پہنچنا چاہیے، احتجاج سب کا جمہوری حق ہے اگر یہ پرامن ہو تو اس پر کوئی قدغن نہیں ہونی چاہیے۔ حکومت کی جانب سے بھی ایسے پرامن احتجاج پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اپوزیشن کے احتجاج پر کوئی پابندی لگائے گی تو اس سے ان کے لیے عوام کے اندر ہمدردیاں بڑھیں گی، بطور حکومتی بینچ یہی کہوں گا کہ اپوزیشن کو رمضان کے بعد پرامن احتجاج کی اجازت دی جائے۔ جب تک یہ لوگ پرامن رہتے ہیں، کسی قسم کا کوئی دھنگا فساد نہیں کرتے تو پھر حکومت کو بھی ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال پچھلے رمضان کی نسبت ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہے، جس طرح ہماری اسٹاک ایکسچینج تاریخی بلندیوں پر ہے تو اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔
رمضان میں مہنگائی کے حوالے سے دنیش کمار نے کہا کہ ہماری بیوروکریسی آکر ہمیں کہتی ہے کہ رمضان المبارک میں طلب اوررسد بڑھ جاتی ہے اس لیے مہنگائی بھی ہو جاتی ہے لیکن میں سمجتھا ہوں کہ اس میں ہماری اور حکومت کی نااہلی ہے اور اس نااہلی میں، میں بھی برابر کا شریک ہوں، کیونکہ میں بھی حکومت کا حصہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ رمضان سے پہلے کیلا 200 روپے درجن تھا آج 300 سو روپے درجن ہو گیا ہے، ایسا کیا ہو گیا کہ ایک دن میں کیلے کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا، اس میں مجھ سمیت ضلعی انتظامیہ، صوبائی اور وفاقی حکومت کی نااہلی ہے۔