یمن اور جبوتی میں 4 کشتیاں ڈوبنے سے 2 افراد ہلاک، 186 لاپتا

یمن اور جبوتی میں 4 کشتیاں ڈوبنے سے 2 افراد ہلاک، 186 لاپتا

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کے مطابق افریقہ سے آنے والے تارکین وطن کو لے جانے والی 4 کشتیاں یمن اور جبوتی کے پانیوں میں ڈوب گئیں جس کے نتیجے میں کم از کم 2 افراد ہلاک اور 186 لاپتا ہو گئے ہیں۔ تارکین وطن کی بین الاقوامی تنظیم (آئی او ایم) کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ جمعرات کی رات دیر گئے یمن کے ساحل پر 2 کشتیاں الٹ گئیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:مراکش کشتی حادثہ، جانبحق ہونیوالے 13 پاکستانیوں کی تصدیق

بین الاقوامی تنظیم (آئی او ایم) کے ترجمان تمیم الیان نے بتایا کہ عملے کے 2 ارکان کو بچا لیا گیا ہے لیکن 181 تارکین وطن اور 5 یمنی عملہ اب بھی لاپتہ ہیں۔ یمن میں آئی او ایم کے چیف آف مشن نے کہا کہ جہاز میں سوار زیادہ تر افراد ایتھوپیا کے تارکین وطن ہیں جبکہ 5 کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ یمنی عملے کے ارکان ہیں۔ دونوں کشتیوں میں کم از کم 57 خواتین بھی سوار تھیں۔

حکام نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’ہم حکام کے ساتھ مل کر یہ دیکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ آیا ہم زندہ بچ جانے والے کسی شخص کو تلاش کر سکتے ہیں یا نہیں‘۔ تمیم الیان نے بتایا کہ اسی دوران افریقی ملک جبوتی میں بھی 2 کشتیاں ڈوب الٹ گئیں ، جن سے 2 تارکین وطن کی لاشیں برآمد کی گئیں اور جہاز میں سوار دیگر تمام افراد کو بچا لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: یونان کشتی حادثہ، 9 مصری باشندے اگلے ماہ مقدمے کا سامنا کریں گے

تقریباً ایک دہائی سے جاری خانہ جنگی کے باوجود، یمن مشرقی افریقہ اور ہارن آف افریقہ سے آنے والے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے لیے ایک اہم گزرگاہ بنا ہوا ہے جو کام کے لیے خلیجی ممالک تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہر سال لاکھوں افراد سرحد پار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یمن پہنچنے کے لیے، انسانی اسمگلروں کے ذریعے لوگوں کو بحیرہ احمر یا خلیج عدن کے پار اکثر خطرناک اور کشتیوں پر اوورلوڈ نگ کے ذریعے لے جایا جاتا ہے۔ سنہ 2023 میں یمن پہنچنے والے افراد کی تعداد 97 ہزار 200 تک پہنچ گئی جو 2021 کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ ہے۔ لیکن رواں ماہ آئی او ایم کی ایک رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال سمندر میں گشت میں اضافے کی وجہ سے یہ تعداد گھٹ کر 61,000 سے کچھ کم رہ گئی تھی۔

مزید پڑھیں:یونان کشتی حادثہ:انسانی اسمگلنگ کےخلاف ایف آئی اے کی بڑی کارروائی، 9 ملزمان گرفتار

آئی او ایم کا کہنا ہے کہ 2024 میں اس راستے پر 558 افراد ہلاک ہوئے۔ جنوری میں ایتھوپیا کے 20 شہری یمن کے ساحل پر کشتی الٹنے سے ہلاک ہو گئے تھے۔ آئی او ایم کے مطابق گزشتہ ایک دہائی کے دوران کم از کم 2,082 افراد اس سمندری راستے سے گزرتے ہوئے لاپتا ہو چکے ہیں جن میں سے 693 کے بارے میں معلوم ہے کہ وہ ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ یمن میں اس وقت تقریباً 3 لاکھ 80 ہزار تارکین وطن موجود ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *