لازوال دوستی کا اظہار، چین کا پاکستان کے لیے بڑا اعلان

لازوال دوستی کا اظہار، چین کا پاکستان کے لیے بڑا اعلان

دوست ملک چین نے پاکستان کے 2 ارب ڈالر کے قرض کی ادائیگی کی مدت میں ایک سال کی توسیع کر دی ہے، قرضوں کی ادائیگی میں توسیع سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کم ہوگا۔

وزارت خزانہ کے مطابق قرض کی ادائیگی 24 مارچ کو ہونی تھی لیکن چین نے ڈیڈ لائن میں توسیع پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے پاکستان کو اہم مالی ریلیف فراہم کیا ہے۔ یہ توسیع ایسے وقت میں کی گئی ہے جب پاکستان کو غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ سمیت معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔

پاکستان کے بیرونی قرضوں کا تقریباً 92 فیصد 3 بڑے ذرائع بشمول کثیر الجہتی اور دوطرفہ قرض دہندگان کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی بانڈز کے ذریعے واجب الادا ہے۔ دوطرفہ قرض دہندگان میں چین مجموعی بیرونی قرضوں اور واجبات کو مدنظر رکھتے ہوئے سرفہرست ہے۔

دریں اثنا معاشی بحران کا شکار پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کی نئی قسط کا مطالبہ کر رہا ہے، جس میں واشنگٹن میں قائم قرض دہندہ کی ٹیم اس وقت مذاکرات کے لیے پاکستان میں موجود ہے۔ پاکستان حکومت نے گزشتہ موسم گرما میں معاشی بحران سے نکلنے کے لیے 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) حاصل کی تھی۔ اس پروگرام نے پاکستان کی معیشت کے استحکام میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اور حکومت نے کہا ہے کہ ملک طویل المدتی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ پاکستان اپنے 7 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے کے لیے ’اچھی پوزیشن‘ میں ہے۔ پاکستان گزشتہ سال 9 ماہ کا قلیل مدتی پروگرام مکمل کرکے آئی ایم ایف کے ساتھ اعتماد قائم کرنے میں کامیاب رہا تھا۔ پاکستان میں گزشتہ قرضوں کے پروگرام قبل از وقت ختم ہو گئے تھے یا اس وقت کی حکومتوں کی جانب سے اہم شرائط کو پورا کرنے میں ناکامی کے بعد تاخیر کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

وزیر توانائی اور بینکنگ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت توانائی کے شعبے کے بڑھتے ہوئے قرضوں کو کم کرنے کے لیے کمرشل بینکوں کے ساتھ 1.25 ٹریلین روپے (4.47 بلین ڈالر) کے قرضے پر بات چیت کر رہی ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے جاری 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے تحت اس شعبے میں غیر حل شدہ قرضوں کو پر کرنا اولین ترجیح ہے جس سے پاکستان کو معاشی بحران سے نکلنے میں مدد ملی ہے۔

وزیر توانائی اویس لغاری نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ  قرض کی ادائیگی 5 سے 7 سال کی مدت میں کی جائے گی‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹرم شیٹ پر دستخط ہونا ابھی باقی ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *