ڈیرہ اسماعیل میں بچی کا ’ونی ‘معاملہ ، وزیراعلی علی امین گنڈا پور کا ہنگامی نوٹس ، گرفتاریاں شروع

ڈیرہ اسماعیل میں بچی کا ’ونی ‘معاملہ ،  وزیراعلی علی امین گنڈا پور کا ہنگامی نوٹس ، گرفتاریاں شروع

وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ڈیرہ اسماعیل میں بچی ’ونی‘ معاملے کا ہنگامی نوٹس لے لیا، پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پہاڑپور گاؤں بگوانی شمالی میں گیارہ سالہ بچی کو ونی کی بھینٹ چڑھانے کا واقعہ سامنے آیا۔ بیٹی کو ونی کی بھینٹ چڑھانے پر بچی کے والد عادل نے بے بسی کے عالم میں خودکشی کرلی تھی۔ والد نے خودکشی سے پہلے ایک آڈیو پیغام جاری کیا جس میں ملزمان کے نام بتائے اور کہا کہ میں اپنی بچیوں پر قربان ہورہا ہوں۔

تاہم وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاریوں کے احکامات جاری کیے ، اس تناظر میں پولیس نے متعد د افراد کو گرفتار کر لیا ہے ۔

آزاد ڈیجیٹل کے رپورٹر عادل وقار کی رپورٹ کے مطابق متوفی عادل جو پیشے کے لحاظ سے حجام تھااور 6 بیٹوں کا والد تھا،ڈی پی او کے مطابق تین ملزمان کو گرفتار کرلیے ہیں،جبکہ ایک پنچاتی کی تلاش جاری ہے۔

ڈیرہ اسماعیل کی تحصیل پہاڑپور کے گاؤں بگوانی شمالی میں چھ بیٹیوں کا بے بس باپ عادل نے انصاف کیلئے آڈیو پیغام ریکارڈ کرانے کے بعد خودکشی کرلی ۔ اپنے آڈیو والد کا کہنا تھا کہ میں اپنے بیٹی کو ونی کی بھینٹ نہیں چڑنے دے سکتا ، میں بے بس ہوں اور اپنی بیٹیوں کیلئے اپنی جان دے رہا ہوں ۔

پولیس کے مطابق چند دن قبل بگوانی شمالی کے عادل نامی حجام کی بڑی بیٹی کی شادی میں ملزم فرید کی بیٹی کو عادل حجام کے بھانجے سے گفتگو کرتے دیکھا گیا جس پر ملزم فرید نے اسے اپنی عزت خراب ہونے کا مسلہ بناکر عادل حجام کو بنچایت میں بلالیا۔

پنچایت نے ملزم فرید کی بیٹی سے گفتگو کرنے کی پاداش میں عادل حجام کے بھانجے کو 7 لاکھ روپے جرمانہ کر دیا،جرمانہ وصول کرنے کے باوجود چند دن بعدملزم فرید نے پھر اس مسلہ کو پنچایت میں اٹھاکر عزت کے بدلے عزت مانگی تو پنچایت نے عادل حجام کی 12 سالہ بیٹی کو زبردستی ونی قرار دیکر ملزم فرید کے بیٹے سے نکاح میں دینے کا فیصلہ سنا دیا اور اسٹامپ پیپر پر بچی کے والد سے زبردستی انگوٹھے ثبت کرا لئے، متوفی عادل نے خود کو بے بس پایا اور خودکشی کر لی۔

بچی کو ونی چڑھانے اور بچی کے باپ کی خودکشی کی خبر سامنے آنے پر پولیس حرکت میں آ گئی،معاملے کی پہاڑپور پولیس نے اپنی ابتدائی رپورٹ درج کرلی ہے۔

ڈی پی اور سجاد احمد صاحبزادہ کے مطابق پنچایت کے اراکین اور دیگر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ابتدائی طور پر تین ملزمان کو گرفتارکرلیاگیا ہے۔ متوفی عادل کی چھ بیٹیاں ہیں اور اس نے خودکشی سے پہلے آڈیو بیان میں ملزمان کو نامزد کیا ، پیغام میں کہا کہ میں اپنی بیٹوں پر قربان ہو رہا ہوں خداحافظ۔یہ پیغام عادل نے معاشرے سے عدل کیلئے ریکارڈ کیا۔

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *