حکومت کا چینی کی قیمتیں مستحکم رکھنے کیلئے شکر درآمد کرنے کا فیصلہ

حکومت کا چینی کی قیمتیں مستحکم رکھنے کیلئے شکر درآمد کرنے کا فیصلہ

حکومت نے چینی کی قیمتیں مستحکم رکھنے کیلئے شکر درآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے شکر درآمد کرنے کا فیصلہ چینی کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لیے کیا۔ شکر کی درآمد سے صارفین کو ریلیف فراہمی میں مدد ملے گی۔ مقامی سطح پر چینی کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شکر کی درآمد سے مستقبل میں چینی کی پیداوار کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ درآمد شدہ شکر کو مقامی سطح پر ریفائن کرکے چینی میں تبدیل کیا جا سکے گا۔ شکر کی درآمد کے فیصلے کا مقصد صارفین کو مناسب نرخوں پر چینی فراہم کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: مانیٹری پالیسی جاری : شرح سود 22 فیصد کی سطح پر برقرار

دوسری جانب چینی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہونے لگا، فی کلو قیمت 250روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔

سما نیوز کے مطابق ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین عبدالرئوف ابراہیم کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں چینی کی قلت نہیں تاہم شوگر ملز چینی بیچنا ہی نہیں چاہتیں۔ انہوں نے کہا کہ شوگر ملز ہر طرف منافع میں ہی رہتی ہیں۔ اب فصل 9 ماہ بعد آئیگی اور خدشہ ہے کہ چینی 250روپے فی کلو تک پہنچ جائیگی۔

عبدالرئوف ابراہیم نے وزیراعظم سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی اور کہا کہ اعلیٰ حکام کیا سٹے مافیا سے نہیں پوچھ سکتے؟وزیراعظم خود نوٹس لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہی دیکھا گیا ہے کہ پہلے چینی ایکسپورٹ کرتے ہیں اور پھر وہی چینی امپورٹ کی جاتی ہے۔ کسانوں سے گنا 450روپے فی من خریدا گیا، چینی کی قیمت 100روپے ہونی چاہئے۔ نئی فصل آنے میں 9ماہ لگیں گے۔ کیا چینی 250روپے پر پہنچ جائیگی؟۔

انہوں نے مزید کہا کہ جتنی چینی گوداموںمیں پڑی ہے، انہیں سیل کر دیں۔یہ المیہ ہے کہ ایک کلو چینی خریدنے والا اب آدھا کلو چینی خرید رہا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *