ہنڈا نے باضابطہ طور پر نئی ہونڈا پریڈر 2025 لانچ کر دی ہے، جس میں حسب روایت معمولی کاسمیٹک اپڈیٹس کیے گئے ہیں، جبکہ میکانیکی بہتریاں نظر انداز کی گئی ہیں۔
تفسیلات کے مطابق ہنڈا نے پاکستان میں نئی ہرائیڈر 2025 لانچ کرد ی جس میں حسب روایت معمولی کاسمیٹک اپڈیٹس کیے گئے ہیں، جبکہ میکانیکی بہتریاں نظر انداز کی گئی ہیں۔ شوقین حضرات جو انجن کی کارکردگی، سسپنشن یا دیگر میکانیکی پہلوؤں میں بہتری کی امید کر رہے تھے، انہیں ایک بار پھر محض نئے اسٹیکرز، گرافکس، اور بہتر رنگ اسکیم پر اکتفا کرنا پڑے گا۔
ہونڈا طویل عرصے سے مقامی موٹر سائیکل مارکیٹ میں ایک سادہ مگر مؤثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہے: معمولی ظاہری تبدیلیوں کے ساتھ نیا ماڈل متعارف کروانا، جبکہ بنیادی میکانیکی ڈھانچہ تقریباً ویسا ہی رکھنا۔ پریڈر 2025 بھی اس حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے۔
اگرچہ کمپنی ایندھن کی بچت، آرام دہ سواری، اور جدید ڈیزائن کو نمایاں کرتی ہے، حقیقت یہ ہے کہ اس ماڈل میں اپنے پیش رو کے مقابلے میں کوئی نمایاں ساختی یا انجن میں بہتری شامل نہیں کی گئی۔
ماضی میں ہونڈا کی یہ حکمت عملی کامیاب رہی ہے کیونکہ مقامی مارکیٹ کے خریدار زیادہ تر ایندھن کی بچت، ری سیل ویلیو، اور برانڈ کی بھروسہ مندی کو تکنیکی ترقی پر ترجیح دیتے ہیں۔ تاہم، ایک ایسا طبقہ بھی موجود ہے جو ہر سال میکانیکی اور ساختی بہتری کی امید کرتا ہے، لیکن ہر بار مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بہت سے سواروں کے لیے، ہونڈا پریڈر 2025 اپنی قابل اعتماد کارکردگی، کم دیکھ بھال کے اخراجات، اور ایندھن کی بچت کی بدولت اب بھی ایک عملی انتخاب ہو سکتا ہے۔ لیکن جو صارفین جدید انجن، بہتر سسپنشن، یا الیکٹرک اسٹارٹ فیچر کی امید رکھتے تھے، ان کے لیے ہونڈا نے ایک بار پھر توقعات کو پورا نہیں کیا۔