معروف سوشل ایپ ’فیس بک‘ کی جانب سے اپنے صارفین کو بڑی خوشخبری سنا دی گئی ہے، جس کے تحت صارفین آسان طریقے کے ساتھ پیسے کما سکیں گے۔
مارک زوکر برگ کی میٹا کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ویڈیو، ریلز کے علاوہ اب صارفین جن کی موناٹائزیشن ہو چکی ہے اب اسٹوریز سے بھی پیسہ کما سکتے ہیں، اسٹوریز کے لیے اعلیٰ میعار رکھا گیا، اس کے لیے لائق یا ویوز کا کوئی ہدف نہیں رکھا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق اسٹوریز کے ذریعے پیسے کمانے کا موقع صارفین کے مواد کی کارکردگی کی بنیاد پر دیا جائے گا اور انہیں اس کے لیے ویوز کے کسی مخصوص ہدف کو حاصل کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔ واضح رہے کہ مارک زوکر برگ کی فیس بک دنیا کی معروف ترین سوشل میڈیا سروس ہے جس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 3 ارب سے بھی زیادہ ہے، فیس بک نے صارفین کو پیسے کمانے کا نیا ذریعہ فراہم کر دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق کمپنی نے ایک نیا فیچر متعارف کرا دیا ہے جس کے ذریعے صارفین پبلک اسٹوریز ویوز حاصل کر کے اس سے بھی پیسے کما سکیں گے۔ یہ نیا آپشن عالمی سطح پر ان صارفین کے لیے متعارف کرایا گیا ہے جو فیس بک کے کانٹینٹ موناٹائزیشن پروگرام کا حصہ ہیں۔ اس آپشن سے صارفین اس مواد سے بھی پیسے کمائیں گے جو وہ بطور اسٹوری اَپ لوڈ کر چکے ہوں گے۔
ترجمان کے مطابق مثال کے طور پر اگر کوئی صارف اپنی کوئی ویڈیو اَپ لوڈ کرتا ہے اور اس کے ساتھ ویڈیو کے اندر موجود مواد کے کچھ حصے کو تحریر کے طور پر بھی پیش کرتا ہے تو اس تحریری اسٹوری پر آنے والے ویوز سے فیس بک ادائیگی کرے گا۔
ترجمان کے مطابق اس کے لیے صارف اپنی روزمرہ کی زندگی سے متعلق تحریری مواد کو اسٹوری کے طور پر پوسٹ کرکے بھی پیسے کما سکیں گے۔ میٹا کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اسٹوریز پر پیسے کارکردگی کی بنیاد پر ملیں گے اور انہیں اس کے لیے ویوز کے کسی مخصوص ہدف یا حد تک جانے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔
ترجمان کے مطابق فیس بک کے اس نئے پروگرام کا مقصد صارفین کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لیے زیادہ مواد کی تیار کریں۔ ترجمان نے بتایا کہ فیس بک کانٹینٹ موناٹائزیشن پروگرام میں شامل افراد کو اسٹوریز سے پیسے کمانے کے لیے کچھ بھی کرنے کی ضرورت نہیں وہ براہ راست اس کا حصہ بن چکے ہیں۔
فیس بک ترجمان کے مطابق رواں سال موناٹائزیشن کے علاوہ بھی صارفین کو اس پروگرام میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی تیار کی جا رہی ہے۔ ترجمان کے مطابق ابھی جو صارفین اس پروگرام کا حصہ نہیں ہیں وہ فیس بک کی ویب سائٹ پر ایک انوائیٹ کے ذریعے اپنی دلچسپی کا اظہار کرسکتے ہیں۔