پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت نے جعفر ایکسپریس واقعے کے بعد منگل 18کو ہونے والے ان کیمرہ سیشن کے حوالے سے متضاد بیانات دیے جس کی وجہ سے قومی سلامتی سے متعلق اہم اجلاس میں شرکت کے حوالے سے کوئی فیصلہ سامنے نہیں آسکا تاہم پارٹی ترجمان نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔
پیر کو پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرے گی کیونکہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔
تاہم ادھر پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کو اجلاس کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے بانی عمران خان سے مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ایسی کسی بھی شرکت کے لیے ان کی منظوری ضروری ہے۔
جنید اکبر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کمیٹی کی شرکت سمیت کسی بھی معاملے پر اپنے بانی سے بات چیت کے بعد ہی آگے بڑھے گی۔ انہوں نے تصدیق کی کہ سلامتی سے متعلق اجلاس میں شرکت کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس کل منگل کو طلب کر رکھا ہے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم شہباز شریف کے مشورے پر قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کو دوپہر ڈیڑھ بجے طلب کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عسکری قیادت موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر پارلیمانی کمیٹی کو جامع بریفنگ فراہم کرے گی۔
اجلاس میں قومی اسمبلی اور سینیٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنما اپنے نامزد نمائندوں کے ہمراہ شرکت کریں گے۔ کابینہ کے متعلقہ ارکان بھی اس موقع پر موجود ہوں گے۔ دریں اثنا حکومت نے دہشتگردی کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا بھی اشارہ دیا ہے جس میں وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ حکمران اتحاد پی ٹی آئی کو اس طرح کے اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے کہے گا۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان تحریک انصاف ان کیمرہ اجلاس میں شرکت کرے گی تاہم اس حوالے سے ابھی پارٹی کی اعلیٰ سطح کی قیادت کے درمیان مزید مشاورت بھی کی جائے گی۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ یہ ملک کی سلامتی کا معاملہ ہے کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ تمام مسائل بندوق کے زور پر حل نہیں ہو سکتے ، اگر دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے حوالے سے عوامی حمایت حاصل نہ ہوئی تو پی ٹی آئی بھی اس کی حمایت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے معاملات طے پا گئے ہیں،صرف عمران خان سے ملاقات کرنا باقی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عید سے قبل اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد بن جائے اور عید کے فوراً بعد احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے۔