وزیراطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری نے قومی سلامتی اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی عدم شرکت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی اجلاس میں عدم شرکت کی خوشی بھارت اور کالعدم ’بی ایل اے‘ کو ہوئی ہوگی، آج پوری قیادت اکٹھی ہے اور پی ٹی آئی کو ’بانی‘ ملک پاکستان سے زیادہ عزیز ہے۔بہت ہو گیا، اب اپنے اندر موجود غداروں کا کوئی حل نکالنا چاہیے۔
منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی بری طرح سر اٹھا چکی ہے، باہر بیٹھے پی ٹی آئی کے بھگوڑے مہم چلا رہے ہیں، آج پاکستان میں اتنا بڑا اجلاس ہورہا ہے، ایک جماعت ہے جن کا کام بائیکاٹ کرنا ہے۔ان کا مقصد پاکستان کے خلاف کام کرنے والی فورسز کو سپورٹ کرناہے۔ جن لوگوں کو سزائیں ہوئی تھیں انہیں بھی صدارتی معافی کے ذریعے رہا کرایا گیا تھا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آج پوری قیادت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شریک ہے، دوسری جانب ’تحریک بائیکاٹ‘ کا کام ہی بائیکاٹ کرنا ہے، پہلے بھی وہ اپنے دور حکومت میں بائیکاٹ کرتے تھے، کورونا کے دوران بھی ’تحریک بائیکاٹ‘ نے بائیکاٹ کیا تھا، 27 فروری کو بھارتنے پاکستان پر حملہ کیا اس وقت بھی اس نے بائیکاٹ کیا۔
انہوں نے پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر کہا کہ یہ خود کی اکڑ، تکبر اور ناک شاید پاکستان سے اوپر سمجھتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی جب اپوزیشن میں تھے تب بھی کہتے تھے طالبان بھائی ہیں، حتیٰ کہ وہ یہ بھی کہتے تھے کہ طالبان کو دفتر کھول کر دینے چاہییں، سانحہ اے پی ایس آج بھی یاد آئے تو دل دہل جاتا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد میں کالعدم تنظیم کے نیٹ ورک کو تباہ کر دیا گیا، بعد میں ان (عمران خان) موصوف نے اپنے دور میں طالبان کو واپس لا کر بسایا، پی ٹی آئی نے صدارتی معافی پر جنہیں چھوڑا تھا وہ زمان پارک کے باہر پیٹرول بم مار رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری فورسز شہادت کے جذبے کے ساتھ وردی پہنتی ہیں، آج اتنا بڑا اجلاس ہو رہا ہے، آج پوری قیادت اکٹھی ہے لیکن پی ٹی آئی کو’بانی‘ ہمارے ملک پاکستان سے زیادہ عزیزہے۔ پی ٹی آئی کو عوام کے جان و مال سے کوئی لینا دینا نہیں، عوام کے ساتھ جو سلوک ہو ان کو فرق نہیں پڑتا، کے پی کے کو دہشتگردی سے لڑنے کے لیے پیسے دیے گئے وہ کہاں خرچ ہوئے؟
انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس اغوا کر لی گئی، تھانوں پو حملہ ہوا لیکن یہ ان کا مسئلہ نہیں، کچھ دن پہلے جھوٹ بولا بانی پی ٹی آئی کو سحری نہیں مل رہی، اس لیے روزہ نہیں رکھ رہے، انہیں ملک سے زیادہ ’بانی‘ کی کھانے اور سحری کی فکر پڑی ہوئی ہے۔ جعفر ایکسپریس کے دہشگرد افغانستان ہینڈلر سے رابطے میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک فساد، تحریک انتشار ہمیشہ پاکستان کے خلاف کھڑی نظر کیوں آتی ہے؟ میرا غدار کارڈ بانٹنے کا ارادہ نہیں لیکن یہ کس کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں، اڈیالہ کا قیدی محب وطن ہے تو اسے پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، دہشتگردی کے خلاف نئے اقدامات کی ضرورت ہے جس پر سب کو اکٹھا ہونا چاہیے۔ ملک کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا ایجنڈا کسی پاکستانی کا نہیں ہو سکتا۔