وزارت خزانہ نے ڈیجیٹل پرائز بانڈز کے نئے رجسٹرڈ ڈرافٹ رولز کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
وزارت خزانہ کےنوٹیفکیشن کے مطابق ڈیجیٹل پرائز بانڈز کی خرید و فروخت موبائل ایپ کے ذریعے کی جائے گی۔ ان بانڈز پر انعامی رقم پر ٹیکس عائد ہوگا، تاہم زکوٰۃ لاگو نہیں ہوگی۔ ڈیجیٹل بانڈز میں سرمایہ کاری کی کوئی زیادہ سے زیادہ حد مقرر نہیں کی گئی ہے اور ہر پاکستانی بالغ شہری ان بانڈز میں سرمایہ کاری کے لیے اہل ہوگا۔
وزارت خزانہ کے مطابق ڈیجیٹل پرائز بانڈز کی ملکیت منتقل کرنے یا انہیں گروی رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اگر کسی سرمایہ کار کی وفات ہو جاتی ہے تو قانونی ورثاء کو بانڈز کی رقم جانشینی کے سرٹیفکیٹ کے مطابق ادا کی جائے گی۔ڈیجیٹل پرائز بانڈز کا اجراء کاغذی بانڈز کے مقابلے میں زیادہ محفوظ اور کم خرچ ہوگا کیونکہ یہ مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوں گے۔ اس سے چھپائی اور لاجسٹکس کے اخراجات ختم ہو جائیں گے۔ بانڈز خریدار کے نام پر رجسٹرڈ ہوں گے، جس سے چوری، نقصان یا خرابی کا خطرہ کم ہو جائے گا۔
ابتدائی طور پر 500، 1000، 5000 اور 10000 روپے مالیت کے ڈیجیٹل پرائز بانڈز جاری کیے جائیں گے۔ وزارت خزانہ جلد ہی ان بانڈز کی مزید تفصیلات جاری کرے گی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مینوئل پرائز بانڈز پر انعام نکلنے کی صورت میں انعامی رقم پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کی دفعہ 156 کے تحت ٹیکس کٹوتی کی جاتی ہے۔ فی الحال ٹیکس کی شرح فائلرز کے لیے 15 فیصد جبکہ غیر فائلرز کے لیے 30 فیصد ہے۔