خیبر پختونخوا، بھتہ خوری کے واقعات میں 193فیصد اضافہ

خیبر پختونخوا، بھتہ خوری کے واقعات میں 193فیصد اضافہ

خیبر پختونخوا، بھتہ خوری کے واقعات میں 193فیصد اضافہ ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔

تفصیلات کے مطابق کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا میں گزشتہ چار سالوں میں کالعدم تنظیموں کی جانب سے بھتہ خوری کے 422 کیسز درج ہوئے، جن میں 433 بھتہ خوروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ کمزور عدالتی نظام کی وجہ سے چار سالوں صرف 9 بھتہ خوروں کو سزا سنائی جا چکی ہے۔

کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا کی دستاویزات کے مطابق خیبرپختونخوا میں بھتہ خوری کیسز میں گزشتہ چار سالوں میں بھتہ کیسز میں 193 فیصد اضافہ ہوا۔

دستاویزات کے مطابق گزشتہ چار سالوں کے دوران 422 بھتہ خوری کے کیسز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔ رواں سال کے پہلے دو ماہ میں 47 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ صرف 10 بھتہ خوروں کو گرفتار کیا گیا۔

دستاویزات کے مطابق 2024 میں 129 بھتہ خوری کے مقدمات درج ہوئے جس میں 128 بھتہ خوروں کو گرفتار کیا گیا، 4 بھتہ خوروں کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔ دستاویزات کے مطابق سال 2023 میں بھتہ خوری کے 129 مقدمات درج ہوئےجبکہ 165 بھتہ خوروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔

2022میں 73 بھتہ خوری کے مقدمات درج ہوئے جبکہ 96 بھتہ خوروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور 5 بھتہ خوروں کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں ۔اسی طرح سال 2021 میں 44 بھتہ خوری کے مقدمات درج ہو چکے ہیں جن میں 34 بھتہ خوروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے ۔

دستاویزات کے مطابق گزشتہ چار سالوں کے دوران 433 گرفتار بھتہ خوروں میں صرف 9 کو سزائیں ہو چکی ہیں جس کے مطابق سال 2024 میں 4 اور سال 2022 میں بھتہ خوروں کو سزائیں سنائی گئی جبکہ2021 اور 2023 میں کسی ملزم کو سزا نہ ہوسکی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *