حضرت علیؓ کا یوم شہادت آج ملک بھر میں مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے اور ملک کے بڑے شہروں میں عزاداری کے جلوس نکالے جا رہے ہیں، جبکہ متعدد شہروں میں ٹریفک اور موبائل سروس بند رہے گی۔
ہفتہ کے روز کراچی میں مرکزی جلوس دوپہر ایک بجے نشتر پارک سے شروع ہوگا اور کھارادر میں حسینیہ ایرانی امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوگا۔ اسی طرح کے جلوس لاہور، راولپنڈی، پشاور، کوئٹہ اور دیگر شہروں میں نکالے جا رہے ہیں، راولپنڈی میں صدر تا اسلام آباد سیکٹریٹ تک میٹرو بس سروس پیر تک بند کر دی گئی ہے۔
سیکیورٹی حکام نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے دفعہ 144 کے تحت سڑکوں کی بندش، موبائل نیٹ ورک کی معطلی اور ڈبل سواری پر پابندی سمیت سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔
حفاظتی اقدامات اور پابندیاں
کراچی میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی جلوس کے روٹ کی طرف جانے والی سڑکوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ کمشنر کراچی نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر دن بھر کے لیے پابندی عائد کردی ہے جبکہ روٹ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔
کوئٹہ میں سیکیورٹی پروٹوکول کے تحت موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کردی گئی ہے۔ تمام صوبوں کے محکمہ داخلہ نے حفاظتی اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
بڑے شہروں میں جلوس
کراچی میں یوم شہادتِ علیؓ کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے شروع ہو کر نمیش، نرسری، ایم اے جناح روڈ اور سی بریز سے ہوتے ہوئے صدر کی ایمپریس مارکیٹ پہنچے گا۔
یہ جلوس صدر ریگل اور تبت سینٹر سے ہوتا ہوا بولٹن مارکیٹ کے راستے حسینیہ ایرانی امام بارگاہ میں اختتام پذیر ہوگا۔
لاہور میں مرکزی جلوس تاریخی موچی گیٹ کے علاقے مبارک حویلی سے شروع ہوگا اور افطار پر کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہوگا۔ راستے پر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے 7,000 سے زیادہ سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں ماتمی جلوس نکالے جا رہے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
کراچی میں ٹریفک کا رخ موڑ دیا گیا
جلوس کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے ایم اے جناح روڈ کو گرو مندر سے ٹاور تک معمول کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ کراچی ٹریفک پولیس نے مسافروں کے لیے متبادل راستے جاری کردیے ہیں، جس کے لیے ناظم آباد ٹریفک، گارڈن تک پہنچنے کے لیے لسبیلہ چوک اور نشتر روڈ کا استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
لیاقت آباد کے مسافروں کے لیے 3 ہٹی، لسبیلہ چوک اور سینٹرل جیل کے راستے اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے اس طرح، حسن اسکوائر سے پی پی چورنگی ٹریفک کا سلسلہ کشمیر روڈ سے سوسائٹی لائٹ سگنل کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔
جیل فلائی اوور ٹریفک کا سلسلہ 3 ہٹی اور نشتر روڈ کی طرف موڑ دیا گیا، شاہراہ قائدین سے نمیش ٹریفک ، کشمیر روڈ کا استعمال کریں گے، اسی طرح جمشید روڈ سے گرو مندر ٹریفک کے لیے بہادر یار جنگ روڈ اور سولجر بازار کھلے رہیں گے، حکام نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ٹریفک پولیس کی ہدایات پر عمل کریں اور تکلیف سے بچنے کے لیے اپنے راستوں کی منصوبہ بندی کریں۔ یوم شہادتِ حضرت علیؓ کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی اہلکار دن بھر ہائی الرٹ رہیں گے۔
صدر راولپنڈی تا اسلام آباد میٹرو بس سروس بند
ادھر یوم شہادتِ حضرت علیؓ اور اسلام آباد میں 23 مارچ کے سلسلے میں صدر راولپنڈی تا پاک سیکٹریٹ تک میٹروبس سروس سوموار تک بند رہے گی، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی ہدایت پر سیکیورٹی انتظامات انتہائی سخت کر دیے گئے ہیں، کھنہ پل تا اسلام آباد میٹروبس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ بحال رہے گی۔
ادھر ترجمان موٹر وے پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 23 مارچ کے موقع پر اسلام آباد میں داخل ہونے والی گاڑیوں کو مندرجہ ذیل مقامات پر روکا جائے گا۔ پشاور سے براستہ جی ٹی روڈ راولپنڈی اسلام آباد آنے والی تمام بڑی گاڑیوں کو مارگلہ اور ٹیکسلا کے مقام پر روک دیا جائے گا۔ پشاور سے براستہ موٹروے آنے والی تمام بڑی گاڑیوں کو برہان انٹرچینج پر روکا جائے گا جبکہ لاہور سے براستہ موٹروے آنے والی تمام بڑی گاڑیاں چکری انٹر چینج کے مقام پر روک دی جائیں گی۔ لاہور سے براستہ جی ٹی روڈ پر آنے والی تمام بڑی گاڑیوں کو مندرا ٹول پلازہ کے مقام پر روک دیا جائے گا۔ کشمیر اور مری سے آنے والی تمام بڑی گاڑیاں 17 میل ٹال پلازہ سے 20 کلومیٹر پہلے روک دی جائیں گی۔