ملک بھر میں آج یوم پاکستان کے 85 برس مکمل ہونے کا دن ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، رمضان المبارک کی وجہ سے یوم پاکستان کی تقریبات کو محدود پیمانے پر روایتی ملی جوش و جذبے کے ساتھ منعقد کیا جا رہا ہے۔
دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21 توپوں کی سلامی سے ہوا، فضا پاک فوج کے جوانوں کے اللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی، مساجد میں وطن عزیز کی سالمیت اور ترقی وخوشحالی کیلئے دعائیں کی گئیں۔
یوم پاکستان کے موقع پر لاہور میں شاعر مشرق علامہ اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد ہوا، پاک فضائیہ کے دستے نے گارڈز کے فرائض سنبھال لئے۔
تقریب میں سول اور عسکری حکام بھی شریک ہوئے، جبکہ ایئر وائس مارشل اختر عمران سدوزئی مہمان خصوصی تھے، ایئر وائس مارشل اختر عمران سدوزئی نے پریڈ کا معائنہ کیا، ایئر فورس اور رینجرز کے چاک و چوبند دستے نے انہیں سلامی دی۔
مہمان خصوصی ایئر وائس مارشل اختر عمران سدوزئی نے مزار اقبال پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی، ایئر وائس مارشل اختر عمران سدوزئی نے مزار اقبال پر مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کئے۔
رواں سال یوم پاکستان کی مرکزی تقریب روایتی پریڈ کو محدود پیمانے پر ایوان صدر کے احاطے میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں پاکستان کی تینوں مسلح افواج کے دستے بھرپور شرکت کررہے ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد ٹریفک پولیس نے یومِ پاکستان کے لیے روٹ پلان تشکیل دے دیا، آج رات بارہ بجے سے سہ پہر تین بجے تک اسلام آباد میں ہر قسم کے ہیوی ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہوگا۔
یومِ پاکستان کی تاریخی اہمیت
یومِ پاکستان کی جڑیں تحریکِ پاکستان سے جُڑی ہوئی ہیں، 23 مارچ 1940 کو آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں قراردادِ لاہور منظور کی گئی، جسے بعد میں قراردادِ پاکستان کا نام دیا گیا۔ اس قرارداد میں پہلی مرتبہ برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کے قیام کا واضح مطالبہ کیا گیا۔
یہی قرارداد 1947 میں پاکستان کے قیام کا پیش خیمہ ثابت ہوئی۔ اس دن کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ملک بھر میں تقریبات منعقد کی جاتی ہیں تاکہ نئی نسل کو اپنی تاریخ سے روشناس کرایا جا سکے۔