جنڈولہ فورٹ حملے میں ہلاک خوارجی نعیم خان سے سب کا لاتعلقی کا اعلان، والد کا لاش لینے سے انکار

جنڈولہ فورٹ حملے میں ہلاک خوارجی نعیم خان سے سب کا لاتعلقی کا اعلان، والد کا لاش لینے سے انکار

جنڈولہ فورٹ حملے میں 13 مارچ کو ہلاک ہونے والے خوارجی نعیم خان سے سب نے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے، جبکہ والد نے اس کی لاش اور ڈھانچہ تک لینے سے انکار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس، سیاسی و عسکری قیادت کا دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئےکار لانے کا فیصلہ

خوارجی نعیم خان 13 مارچ کو جنڈولہ فورٹ پر حملے کے دوران مارا گیا تھا، جس کے بعد خوارجی نعیم خان کے والد، خاندان ، گاؤں ، مشران سب نے اس سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے،

خوارجی نعیم خان کے والد احمد خان نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ جو ملک اور پاک فوج کے خلاف ہو وہ ریاست کا دشمن ہے چاہے وہ میرا بیٹا ہی کیوں نہ ہو، مجھے نہ اس کی لاش چاہیے نہ ڈھانچہ، خوارجیوں کے لیے نہ کوئی عزت ہے نہ جنازہ، میرا بیٹا جہنم کا ایندھن ہے۔

والد کے انکار کے بعد علاقے میں پہلی بار کسی مرنے والے کے لیے فاتح خوانی ہوئی، نہ تعزیت کی گئی، عوام اور مشران نے کہا کہ ملک اور پاک فوج کے خلاف ہتھیار اٹھانے والوں کے لیے کوئی ٹھکانہ یا کوئی رعایت نہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستان نے افغانستان سے سرحد پار دہشتگردی کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ سے مدد مانگ لی

خوارجی نعیم خان کے والد نے کہا کہ ایک سال 3 مہینے ہو گئے، میں اس کے پیچھے گیا، اس نے میری نہیں سنی میں پھر قرآن پاک اٹھا کر اس کے پیچھے گیا، اس نے قرآن پاک پر بھی میری بات نہیں مانی۔ وہ قرآن پاک کا نافرفان ہے، وہ میرا بچہ نہیں ہے، مجھے نہیں چاہیے، میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

والد احمد خان نے کہا کہ  جب اس نے اپنی سرزمین، اپنی فوج کی حفاظت نہیں کی تو میں اس سے دستبردار ہوں، میں نے یہ بیان پہلے بھی دیا ہے اور اب مجھے خبر بھی ملی ہے کہ یہ جنڈولہ میں مارا گیا ہے۔ اب مجھے نہ اس کی لاش چاہیے نہ مجھے اس کا ڈھانچہ چاہیے، میں اس سے بیزار ہوں، اس جہاں میں بھی بیزار ہوں اور اس جہاں میں بھی بیزار ہوں، میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *