حکومت اور ’پی ٹی آئی‘ کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہوں، بلاول بھٹو زرداری

حکومت اور ’پی ٹی آئی‘ کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہوں، بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے نمٹنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں بشمول قومی سلامتی سے متعلق اعلیٰ سطح کی بحث کو نظرانداز کرنے والی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے۔ وزیراعظم شہباز شریف کو ایک اور اجلاس بلانا چاہیے، چاہے ایک ماہ بعد ہی کیوں نہ ہو۔ 

یہ بھی پڑھیں:بلاول بھٹو کی پی ٹی آئی کی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت پر کڑی تنقید

گورنر ہاؤس لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے لیے قومی اتفاق رائے پیدا ہوگا، انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی جماعت اس پوزیشن میں ہے کہ وہ حکومت، اپوزیشن خصوصاً پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مفاہمت کا راستہ اختیار کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کا اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقد کیا گیا جب ملک دہشتگردی کی ایک نئی لہر سے نبرد آزما ہے اور سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مسلسل حملوں کا سامنا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن و امان پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے۔ قومی مسائل پر اتفاق رائے قائم کرنا ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہونا ہوگا، تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو ذاتی مفادات کے بجائے ملک اور قوم کے لیے متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست میں تقسیم ہے، قومی مسائل پر اتفاق رائے پیدا کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیں:قومی اتحاد میں ہمارا اعتماد اس نہج پرنہیں پہنچا کہ پیپلزپارٹی حکومت کا حصّہ بنے، بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پیپلز پارٹی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو ایک بار پھر عالمی سازشوں کا سامنا ہے اور انہیں ان کے خلاف ثابت قدم رہنا ہوگا۔ انہوں نے جاری سیکیورٹی خدشات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک دہشتگردی کی وجہ سے سنگین مشکلات سے نبرد آزما ہے۔

انہوں نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک کی بھلائی کے لیے متحد ہوجائیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن کو بھی دعوت دی کہ وہ تنگ نظری کی سیاست سے بالاتر ہو کر عوامی فلاح و بہبود پر توجہ دیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے نے یقین دلایا کہ موجودہ چیلنجز کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں دونوں کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اب ایک اور مارشل لا کا متحمل نہیں ہوسکتا ، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ پیپلز پارٹی سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، انہوں نے اجتماعی فیصلہ سازی کی اہمیت پر زور دیا۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت کو بہت سی شکایات ہوسکتی ہیں لیکن وہ ایک ہی مسئلے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو دہشتگردی، معاشی عدم استحکام اور داخلی مسائل سمیت سیاسی تنازعات کے علاوہ متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن پر زور دیا کہ وہ سیاسی قیادت کے لیے ریلیف حاصل کرنے کے بجائے قومی مسائل کو ترجیح دے۔

سابق وزیر خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ پیپلز پارٹی نہ تو حکومت کا حصہ ہے اور نہ ہی اپوزیشن کا، تاہم انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تعمیری بات چیت کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

واضح رہے کہ قومی سلامتی کے اس اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی لیکن پاکستان تحریک انصاف نے بطور اپوزیشن اس میں شمولیت اختیار نہیں کی۔

مزید پڑھیں:عمران خان کی سیاست سے پاکستان کو پاک کرنا ہوگا ، بلاول بھٹو زرداری

اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ پاکستان (ٹی ٹی اے پی) نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی عدم موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ اجلاس پاکستان میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی کے پس منظر میں ہوا، جس میں بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مشقف میں مسافر ٹرین پر ایک بڑا دہشتگردانہ حملہ بھی شامل ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *