خیبر پختونخوا کی سرکاری یونیورسٹیوں کی مالی معاملات، معیاری تحقیقاتی مقالے اور گورننس کو بہتر بنانے کیلئے 10 سالہ روڈ میپ تیار کرنے کی ہدایت

خیبر پختونخوا کی سرکاری یونیورسٹیوں کی مالی معاملات، معیاری تحقیقاتی مقالے اور گورننس کو بہتر بنانے کیلئے 10 سالہ روڈ میپ تیار کرنے کی ہدایت

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں میں مالی بحران، انتظامی مسائل، طلبہ کے لئِے روزگار کے مواقع بڑھانے، غیر ضروری اخراجات کو کم اور آمدنی بڑھانے کیلئے 2025 سے 2035 تک کیلئے ایک جامع دس سالہ حکمت عملی تیار کرنے کے لئے محکمہ اعلی تعلیم کو ہدایت جاری کردی ہے۔

دستاویزات کے مطابق گزشتہ ادارور میں خیبر پختونخوا کی سرکاری جامعات میں مالی بحران کے مسائل، فیکلٹی کی بہتری، طلبہ کی کارکردگی، تحقیقی معیار اور گورننس کے معاملات سے متعلق کمیٹیاں بنائی گئی تھی جس کی بنیاد پر مذکورہ کمٹیوں نے اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کی تھی تاہم اب حکومت نے محکمہ اعلی تعلیم کو مذکورہ تمام کمیٹیوں کی رپورٹ کو یکجا کرکے سرکاری جامعات کے لئے دس سالہ روڈ میپ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو سال 2025 سے 2035 تک ہوگا۔

دس سالہ روڈ میپ میں جامعات کی مالی مسائل سے متعلق ایک جامع پلان ترتیب دیا جائے گا کہ کس طرح یونیورسٹیاں اپنی آمدنی بڑھائیں گی، غیر ضروری الاؤنسز میں کمی کی جائے گی اور ڈائیگناسٹک لیبز، فصلاتی تعلیم کے پروگرام جیسے شعبوں کی تجارتی بنیادوں پر فروغ دیا جائے اور ان سے زیادہ سے زیادہ آمدنی حاصل کی جائے گی۔

ریسرچ کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے کیا اقدامات کئے جائیں گے اس سے متعلق بھِی دس سالہ پلان میں اقدامات شامل کئے جائیں گے، اعلی معیار کے تحقیقی مقالے شائع کرنا، صنعتوں سے تحقیق کے لئے مالی معاونت حاصل کرنا، اہم شعبوں میں تحقیق کےلئے سینٹر اف ایکسیلنس قائم کرنا۔

جامعات سے فارغ ہونے والے طلبہ کے لئے روز گار کے مواقع فراہم کرنا، انڈسٹری سے متعلق سرٹیفیکٹ کی فراہمی، انٹرنشپ کے مکمل کرنے کے مواقع بڑھانا اور یونیورسٹی کی سطح پر نئے کاروبار اور فری لانسنگ کی حوصلہ افزائی کرنا شامل ہے۔ فیکلٹی کو مزید بہتر بنانے کے لئے کے پی ایچ ڈی فیکلٹی کے لئے اہداف مقرر کرنا، فیکلٹی کے لئے باقاعدہ تربیتی پروگرامز کا انعقاد کرنا اور بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعلیمی تعاون بڑھانا۔

ڈیجیٹل تبدیلی کے لئے مصنوعی ذہانت پر مبنی انتظامی نظام متعارف کرانا، بلاک چین کے ذریعے ڈگریوں کی تصدیق کا نظام بنانا، ان لائن اور ہائبرڈ لرننگ پلیٹ فارمز کو فارغ دینا۔ گورننس اور احتساب کے لئے ماہانہ کارکردگی جائزے کا نظام بنانا، وائس چانسلر کی کارکردگی کے لئے واضح اہداف مقرر کرنا، یونیورسٹی گورننس کے لئے ایک معیاری سکور کارڈ نافذکرنا شامل ہے۔

تاہم اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے تمام کمیٹیوں کی رپورٹس اور یونیورسٹی اعدادوشمار کو 21 دنوں کے اندر یکجا کرکے وزیراعلیٰ سیکرٹیریٹ کو کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جس میں دس سالہ حکمت عملی کے لئے واضح اہداف، ٹائم لائنز اور مانیٹرنگ سسٹم شامل کیا جائے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ قانونی، انتظامی اور مالی اصلاحات کے لئے سفارشات بھی شامل ہوں تاکہ عملدرآمد موثر بنایا جاسکے۔ مذکورہ دس سالہ حکمت عملی اعلی تعلیم کی تبدیلی کا منصوبے صوبے کی سرکاری پالیسی ہوگی اور جائزے کے بعد کابینہ کی منظوری کے لئے پیش کی جائے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *