پاکستان کے سابق وزیر اعظم اورپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی، عمران خان کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کرلیا گیا کیا واقعی ایسا ہے ؟
پاکستان کے سابق وزیر اعظم اورپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی، عمران خان کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کرلیا گیا ، یہ خبرتحریک انصاف کی جانب سے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھی شیر کی گئی ہے اور ہر جانب اس کا چرچا ہے لیکن اس نامزدگی کی اصل حقیقت ہے کیا اور کیا واقعی عمران خان نوبیل انعام کے لیے نامزد ہوچکے ہیں یا اس کے پیچھے بھی پہلے کی طرح تحریک انصاف کا ہاتھ ہے جاننے کی کوشش کرتے ہیں ۔
نوبیل انعام کے لیے نامزدگی کا یہ اعلان پاکستان ورلڈ الائنس (PWA) کے اراکین نے کیا ہے جن کا تعلق ناروے کی سیاسی جماعت “Partieet Sentrum” سے ہے۔
اس جماعت کی جانب سے سامنے آنیوالی ویڈیو میں موجود شخصیت یہ کہتی نظر آرہی ہیں کہ میں اپنی سیاسی جماعت کے behalf پر یہ اعلان کررہا ہوں کہ ہم نے کسی کے ساتھ الاینس کرکے عمران خان کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا ہے ، اس الاینس کی کیا حقیقت ہے اور یہ کتنا معتبر ہے اس حوالے سے بات نہیں کی گئی۔
“Partieet Sentrum” یہ ایک ناروے کی چھوٹی سی جماعت ہے جس کو بہت کم مارجن سے کامیابی ملی تھی اور اس پارٹی نے سال 2021 کے الیکشن میں صفر اعشاریہ 2 فیصد جیت حاصل کی تھی۔
خیال رہے کہ اس پارٹی کا ناروے کی اسمبلی میں ایک بھی رکن منتخب نہیں ہوا ہے ۔
یاد رہے کہ نوبیل امن کمیٹی کو براہ راست یہ نامزدگی نہیں بھیجی گئی اوران کی ویب سایٹ پر دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ نوبیل امن 2025 کے لیے پہلے ہی نامزدگیاں آچکی ہیں اور 31جنوری 2025 کو نامزدگیاں جمع کرانے کی آخری تاریخ تھی لیکن اس وقت اس نامزدگی کا سامنے آنا حیران کن بات ہے ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان کے آکسفورڈ یونیورسٹی چانسلر بننے کے معاملے پر کافی شور برپا کیا گیا تھا لیکن یہ کہانی ادھوری ہی رہی ۔
18 اگست 2024 کو سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخاب لڑنے کے لیے درخواست جمع کرا دی تھی جس پر تحریک انصاف کی جانب سے کافی تشہیر اور شوربرپا کیا گیا تھا تاہم عمران خان کو اس عہدے کے لیے کامیابی نہیں مل سکی تھی ۔
اکتوبر 2024 کو آکسفرڈ نے اپنے نئے چانسلر کے لیے 38 امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی تھی اور اس میں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کا نام شامل نہیں تھا ، میٹرکس چیمبرز نے سزایافتہ ہونے کے باعث بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اس عہدے کے لیے نا اہل قرار دیا تھا ۔