وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا وزیراعظم سے پن بجلی کےمنافع کی مد میں صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کا مطالبہ

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا وزیراعظم سے پن بجلی کےمنافع کی مد میں صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کا مطالبہ

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے وزیراعظم شہباز شریف کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے، جس میں صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں خیبرپختونخوا کے 75 ارب روپے کے واجبات جمع ہوگئے ہیں، جن کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے صوبہ شدید مالی بحران کا شکار ہے۔

علی امین گنڈا پور نے اپنے مراسلے میں مزید کہا کہ اس مسئلے کے فوری حل کی ضرورت ہے تاکہ صوبے کو درپیش مالی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تقاضوں اور مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں کے مطابق اس مسئلے کا منصفانہ حل نکالا جائے۔

مزید پڑھیں: سندھ کی ترقی سے ہی پاکستان کی ترقی جڑی ہے: وزیراعظم شہبازشریف

وزیراعلیٰ نے وضاحت کی کہ آئین کے تحت پن بجلی کے خالص منافع کا معاملہ واضح کیا گیا ہے اور پن بجلی گھروں سے حاصل ہونے والا منافع متعلقہ صوبوں کو ملنا چاہیے۔ اس رقم کی شرح کا تعین مشترکہ مفادات کونسل کرتی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل نے اس مقصد کے لیے قاضی کمیٹی میتھوڈالوجی (سی ایم) کی منظوری دی تھی، جس کے تحت خیبرپختونخوا کو 6 ارب روپے کی پہلی ادائیگی کی گئی تھی۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ 1997 میں نیشنل فنانس کمیشن اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی اس سی ایم فارمولے کی توثیق کی تھی اور 2016 میں وفاقی حکومت نے اس مسئلے کے لیے ایک عبوری طریقہ کار بھی متعارف کرایا تھا، جس کی مشترکہ مفادات کونسل نے توثیق کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ خیبرپختونخوا کے واجبات کی جلد ادائیگی نہ صرف آئین و قانون کے مطابق ہے بلکہ یہ صوبے کی مالی حالت میں بہتری لانے کے لیے ضروری ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *