ترسیلات زر ساڑھے 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی، معاشی ماہرین

ترسیلات زر ساڑھے 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی، معاشی ماہرین

معاشی ماہرین اور کرنسی ڈیلرز نے کہا ہے کہ مارچ میں ترسیلات زر 3.5 ارب ڈالر کی ریکارڈ بلند ترین سطح سے تجاوز کرنے کا امکان ہے جو ماہانہ بنیادوں پر 15 فیصد کااضافہ ہے۔

ملک میں ریکارڈ ترسیلات زر کے آنے سے حکومت کی معاشی مشکلات میں قدرے کمی واقع ہونے کی بھی توقع کی جا رہی ہے، بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کا بوجھ کم ہواہے اور شرح مبادلہ کو مضبوط مدد فراہم کی ہے۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای سی اے پی) کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے کہاکہ ’ہم نے مارچ میں بینکوں کو تقریباً 450 ملین ڈالر فروخت کیے ہیں جو فروری کے مقابلے میں کافی زیادہ اور مارچ 2024 کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مارچ میں اضافی سرمایہ کاری رمضان المبارک کی وجہ سے ہوئی۔

مارچ میں ترسیلات زر کا تخمینہ 3.5 ارب ڈالر سے زیادہ ہے جو فروری میں 3.11 ارب ڈالر تھا۔ پاکستان کو مارچ 2024 میں 2.95 ارب ڈالر اور مارچ 2023 میں 2.5 ارب ڈالر موصول ہوئے تھے۔

ترسیلات زر کی ریکارڈ آمد سے روپے کی قدر میں اضافہ، بیرونی ادائیگیوں پر دباؤ کم ہوا

حکومت نے رواں مالی سال (مالی سال 25) کے لیے ترسیلات زر کا ہدف 35 ارب ڈالر مقرر کیا تھا لیکن معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ ترسیلات زر تخمینے سے زیادہ ہوں گی۔ بینکنگ مارکیٹ کے ایک کرنسی ڈیلر نے کہا کہ رواں مالی سال میں ترسیلات زر 36 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔

ترسیلات زر میں ہر ماہ اضافہ ہو رہا ہے، مالی سال 2025کے پہلے 8 ماہ میں مجموعی طور پر 32.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ مالی سال 2025کے جولائی تا فروری کے دوران پاکستان نے مجموعی طور پر 23.96 ارب ڈالر وصول کیے جو مالی سال 24 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 5.9 ارب ڈالر یا 32.5 فیصد زیادہ ہے۔

اس سال پاکستان کو 30.2 ارب ڈالر موصول ہوئے جبکہ حکومت کو توقع ہے کہ اس سال مزید 5 ارب ڈالر ملیں گے۔ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران حکومت کو 23.96 ارب ڈالر موصول ہوئے جبکہ مالی سال 24 کے دوران 18.083 ارب ڈالر موصول ہوئے تھے جو پہلے ہی 5.9 ارب ڈالر کا اضافہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہدف پہلے ہی حاصل کر لیا گیا ہے۔ حکومت کو مالی سال 2025 میں 35 ارب ڈالر کے ہدف کے بجائے 36 ارب ڈالر مل سکتے ہیں۔ مالی سال2025 کے پہلے 8 ماہ کے دوران متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 56 فیصد اضافے کے ساتھ 4.85 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

اسی طرح ترسیلات زر کی سب سے بڑی رقم سعودی عرب سے آئی جو 8 ماہ کے دوران 34.6 فیصد اضافے کے ساتھ 5.89 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ بینکنگ مارکیٹ کے کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ مارچ کے دوران ترسیلات زر کا پیٹرن ایک جیسا ہی رہا اور ان دونوں ممالک سے آمد ریکارڈ سطح پر پہنچ جائے گی۔ ایک بینکر نے بتایا کہ مالیاتی شعبے کے ذرائع کا خیال ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران پاکستانی لیبر کے لیے ویزا میں مزید نرمی پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

دریں اثنا، پاکستان کو بے روزگاری کا سامنا ہے، خاص طور پر نوجوانوں میں، جہاں بے روزگاری تقریباً 22 فیصد ہے۔ ملک کی جی ڈی پی کی شرح نمو میں کمی کی وجہ سے روزگار کے مواقع کم دکھائی دے رہے ہیں جس کی وجہ سے بیرون ملک روزگار پر انحصار میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *