یونان میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 7 افراد ہلاک

یونان میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 7 افراد ہلاک

 یونان کے جزیرے لیسبوس کے ساحل کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے ایک لڑکا، ایک لڑکی اور 2 خواتین سمیت کم از کم 7 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

یونان کے کوسٹ گارڈ کے مطابق اس جہاز کو جمعرات کی صبح جزیرے کے شمالی حصے میں گشت پر معمور ایک کشتی نے دیکھا تھا۔ ریسکیو ٹیموں نے اب تک 23 تارکین وطن کو بچا لیا ہے تاہم کشتی پر سوار مسافروں کی مجموعی تعداد ابھی تک واضح نہیں ہے۔ سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

یونان، جو تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے داخلے کا ایک اہم مقام ہے، میں حالیہ برسوں میں بڑی تعداد میں تارکین وطن کی آمد دیکھی گئی ہے، جہاں 2024 میں 54،000 افراد اس کے ساحلوں پر پہنچے ہیں۔ 2015   میں ملک میں تقریباً 10 لاکھ افراد کی آمد ہوئی جن میں زیادہ تر مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا سے تھے۔

اس سے قبل جزائر کینری کے ساحل پر پیش آنے والے ایک افسوسناک واقعے کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن اس وقت جان کی بازی ہار گئے تھے جب ان کی کشتی مغربی افریقہ سے اسپین پہنچنے کی کوشش میں ڈوب گئی تھی۔

یہ کشتی 2 جنوری کو موریطانیہ سے 86 تارکین وطن کو لے کر روانہ ہوئی تھی اور حکام کو آگاہ کرنے سے قبل کئی دنوں تک لاپتہ رہی تھی۔ مراکش کے حکام بدھ کو 36 افراد کو زندہ بچانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم واکنگ بارڈرز کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ بحر اوقیانوس عبور کرنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد کا حصہ ہے۔

این جی او نے 2024 میں تارکین وطن کی ریکارڈ اموات پر بھی روشنی ڈالی، جس میں اسپین کے راستے میں 10،457 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *