علی امین گنڈاپور نے صوبے کے عوام، پولیس اور سرکاری ملازمین کو لے کر نکلنے کی دھمکی دے دی

علی امین گنڈاپور  نے صوبے کے عوام، پولیس اور سرکاری ملازمین کو  لے کر نکلنے کی دھمکی  دے دی

علی امین گنڈاپور نے صوبے کے عوام، پولیس اور سرکاری ملازمین کو لے کر نکلنے کی دھمکی دے دی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر این ایف سی اجلاس نہ بلایا گیا تو صوبے کے عوام، پولیس اور سرکاری ملازمین کو لے کر نکلوں گا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں ملک میں جاری دہشت گردی کا واحد حل مذاکرات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ہماری حکومت تھی اس وقت دہشت گردی نہیں تھی۔

وزیر توانائی نے 6 بجلی کمپنیوں کی نجکاری کا اعلان کر دیا

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں کہہ رہا ہوں ٹی او آرز بنائیں تاکہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات کیے جا سکیں، اس کے بغیر کوئی حل نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کپیسٹی کی کمی ہے اور اس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے، ہر چیز میں سیاست نہ کی جائے، افسوس ہے وفاقی حکومت اور وزرا ہمارے علاقے میں واقعات پر سیاست کررہے ہیں۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عوام اپنی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں، وفاقی حکومت کے بیانات خطرناک ہیں، افغانستان میں جب تک امن نہیں ہوگا اس پورے خطے میں امن نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کے معاملے پر ہمارا واضح موقف ہے، خیبرپختونخوا میں ہم زبردستی افغان مہاجرین کو افغانستان نہیں بھجوائیں گے، صوبے کی پولیس اور صوبے کی انتظامیہ کسی کو بھی زبردستی نہیں نکالے گی، ہم کیمپ لگائیں گے جو رضاکارانہ طور پر جانا چاہیں ان کو خوش آمدید کہیں گے۔

گندم اور آٹے کی قیمت میں بڑی کمی ہو گئی

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ این ایف سی نہ دینا کروڑوں آبادی کے ساتھ زیادتی ہے، میرے ساتھ اپریل میں این ایف سی بلانے کا وعدہ کیا گیا تھا، اپریل کا مطلب اپریل ہے، آئینی حق کے لیے میں نکلوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں پورے صوبے، پولیس اور سرکاری ملازمین کو لے کر نکلوں گا، ہمیں 75ارب روپے نہیں دیے گئے یہ بجلی کے ڈیٹ کے علاوہ ہے، ہم پاکستان کا حصہ ہیں ہمیں یہ دیا جائے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان ڈیل نہیں کرے گا، وہ کسی ڈیل کیلئے جیل میں نہیں ہے، مذاکرات پاکستان کے لیے ہوں گے، اگر کوئی راستہ نکلتا ہے تو مذاکرات ہونے چاہئیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *