سعودی عرب کا ‘اقامہ’ کی تجدید کے لیے نئی پالیسی کا اعلان

سعودی عرب کا ‘اقامہ’ کی تجدید کے لیے نئی پالیسی کا اعلان

سعودی عرب کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ نے ایک نئی پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت رہائشیوں کو اپنے “اقامہ” (ریذیڈنسی پرمٹ) کی تجدید کی اجازت دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب ی حکومت نے ‘اقامہ’ کی تجدید کے لیے نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے اس حوالے سے توقع ہے کہ اس اقدام سے ان تارکین وطن کے لیے انتظامی چیلنجز کم ہوں گے جنہیں پہلے سعودی عرب سے خاندان کے کسی رکن کی غیر موجودگی کی وجہ سے اپنی رہائش کی تجدید میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ “خاندان کے سربراہ کی مملکت میں موجودگی اب اقامہ کی تجدید کے لیے کافی ہے۔”

یہ پالیسی مختلف حقیقی زندگی کے حالات کو حل کرتی ہے جن کا سامنا عام طور پر تارکین وطن خاندانوں کو ہوتا ہے — جیسے کہ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے بچے، طبی وجوہات کی بنا پر سفر کرنے والے والدین، یا خاندانی ہنگامی حالات جن میں سفر کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے پہلے، ایسے معاملات میں تاخیر یا قانونی پیچیدگیوں کا خدشہ لاحق ہوتا تھا اگر اقامہ کی میعاد ختم ہو جاتی تھی جب خاندان کا کوئی فرد مملکت سے باہر تھا۔

نظرثانی شدہ قوانین کے تحت، خاندان اپنی قانونی رہائش کی حیثیت کو برقرار رکھ سکتے ہیں اور سرکاری اور نجی شعبے کی خدمات تک رسائی جاری رکھ سکتے ہیں، چاہے ایک یا زیادہ انحصار کرنے والے بیرون ملک مقیم ہوں۔

اس کے علاوہ، ڈائریکٹوریٹ نے اعلان کیا کہ فی الحال بیرون ملک مقیم فیملی ممبرز کے لیے ایگزٹ اور ری انٹری ویزا کی توسیع اب مکمل طور پر آن لائن ہینڈل کی جا سکتی ہے۔ یہ سروس “Absher” پلیٹ فارم اور حکومت کے “SADAD” ادائیگی کے نظام کے ذریعے دستیاب ہے، جس سے پاسپورٹ دفاتر کے ذاتی دوروں کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے۔

اس اپ ڈیٹ کو ایک انسانی اور انتظامی قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس سے سعودی عرب کے ہزاروں رہائشی خاندانوں کے لیے طریقہ کار کو آسان بنایا جا رہا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *