متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رکن قومی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے پاکستان سٹیزن شپ ایکٹ اور پاکستان پینل کوڈ میں ترامیم کے لیے قومی اسمبلی میں قانون سازی کے لیے 2 بل جمع کرائے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان سٹیزن شپ (ترمیمی) بل 2025 کے نام سے پہلے بل میں سابق مشرقی پاکستان میں پیدا ہونے والے افراد یا ان کے والدین یا سقوط ڈھاکہ کے بعد 1971 اور 1982 کے درمیان پاکستان ہجرت کرنے والوں کو شہریت کا حق دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بل میں کہا گیا ہے کہ مشرقی پاکستان کے عوام نے ملک کے لیے قربانیاں دیں اور سقوط ڈھاکہ کے بعد مغربی پاکستان ہجرت کی۔ اس قانون کا مقصد ان کے شہریت کے حقوق کو محفوظ بنانا ہے۔
دوسرے بل میں پاکستان پینل کوڈ اور کوڈ آف کرمنل پروسیجر میں ترامیم کی تجویز دی گئی ہے تاکہ فون چھیننے اور اسٹریٹ کرائم کو سرکاری طور پر قابل سزا جرم بنایا جا سکے۔
مجوزہ دفعہ 382-اے میں کہا گیا ہے کہ ایسے جرائم میں ملوث افراد کو بغیر وارنٹ کے گرفتار کیا جاسکتا ہے اور وہ ضمانت کے اہل نہیں ہوسکتے۔
بل میں سڑکوں اور شہری علاقوں میں اسٹریٹ کرائم کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بااختیار بنانے اور عدلیہ کے موثر اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے قانونی ترامیم ضروری ہیں۔