وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اینڈ انوائرمینٹل کوآرڈینیشن مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان ماحول کو آلودہ نہیں کرتا پھر بھی گرین فنانسنگ پابندی پاکستان پر لگائی جا رہی ہے، ہم آئندہ دُنیا سے کمزور ہو کر بات نہیں کریں گے، جو بھی کریں گے اپنی قوم کے بچوں کے مستقبل کی بقا کے لیے کریں گے۔
جمعرات کوپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ماحولیات مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کئی عشروں سے سیلاب اور موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ملک ہے، اسموگ کی وجہ سے ملک میں بیماریوں میں اضافہ ہوتا ہے، پاکستان ماحول خراب نہیں کرتا لیکن اس کے باوجود پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اقدامات میں روزگار کے نئے مواقع ملیں گے، ماحولیات کے ساتھ ساتھ زراعت کے شعبے میں بھی بہتری لا رہے ہیں، وزیراعظم نے کہا ہے کہ بیرونی مدد کے بغیر بھی ہم موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹیں گے۔
مصدق ملک نے کہا کہ ہم آنے والی نسلوں کی بقا کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، ہم کوئی بھیک نہیں مانگ رہے ہیں بلکہ ملک میں سرمایہ کاری چاہتے ہیں، ہم از خود موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، ہم نے کئی بار سیلابوں اور زلزلوں کا مقابلہ کیا۔
وزیر ماحولیات نے کہا کہ فنانسنگ ہو گی تو پاکستان گرین ہوگا۔ پاکستان ماحول خراب نہیں کر رہا ہے اس کے باوجود گرین فنانسسنگ کی پابندی پاکستان پر ہی لگائی جارہی ہے، لیکن وزیراعظم کے ویژن کے مطابق ملک کی ترقی کے لیےاقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دُنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پاکستان کی مدد کرنی چاہیے، دنیا کی 85 فیصد فانسنگ 8 سے 9 ممالک کو جا رہی ہے لیکن پاکستان کو ابھی تک اس شعبے میں کوئی بیرونی معاونت حاصل نہیں ہوئی ہے۔