پشاور: خیبرپختونخوا کے برن اینڈ ٹراما سنٹر کے انتظامیہ نے من پسند ملازمین کو کھپانے کیلئے قانون میں متعین کردہ طریقہ کار کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی مرضی کا طریقہ کار اپنا کر اشتہار مشتہر کردیا جبکہ ملازمین کی بھرتیوں کے لئے پہلے قائم کی گئی سکروٹنی اور انٹرویو پینل کے بجائے من پسند افراد پر مشتمل پینل تشکیل دیا گیا ۔
گزشتہ سال 27 اکتوبر کو ہسپتال انتظامیہ نے اشتہار مشتہر کیا تھا جس میں 17 مختلف کیڈرز کی پوسٹیں مشتہرکی گئی تھی، اشتہار میں پوسٹ کوالیفکیشن کی رکھی گئی شرط کو سکروٹنی کمیٹی نے ختم کرتے ہوئے ڈپلومہ کے تجربہ کو مساوی قراردیا گیا، تاکہ مخصوص امیدواروں کیلئے راہ ہموار کی جاسکے، انتظامیہ نے پرسنل اسسٹنٹ کی پوسٹ کے لیے ڈی آئی ٹی ڈپلومہ صرف ٹیکنیکل بورڈ سے حاصل شدہ لازمی قرار دیا، جبکہ سپرنٹنڈنٹ کی پوسٹ کے لیے یہی ڈپلومہ کسی بھی ادارے سے قابل قبول گردانا گیا۔ یہ تضاد اس وجہ سے پیدا ہوا کہ مخصوص امیدوار کی ڈگری ٹیکنیکل بورڈ سے تھی۔ اسی ہی اشتہار میں کلاس فور ملازمین کی پوسٹیں مشتہر بھی نہیں ہوئی ہے لیکن چند ملازمین کے آرڈرز تیار بھی کئے گئے ہیں ۔
پرسنل اسسٹنٹ کی آسامی کے لئے من پسند امیدوار کے پاس ڈی آئی ٹی کا ڈپلومہ تھا لیکن انہوں نے یہ ڈپلومہ ٹیکنکل بورڈ سے حاصل کیاتھا تاہم انہیں اسی ہی پوسٹ پر فیور دینے کیلئے ٹیکنکل بورڈ کی شرط رکھی گئی جبکہ سپرٹینڈنٹ کی پوسٹ پر ڈی ائی ٹی ٹیکنکل یا مساوی کی شرط اس لئے رکھی گئی کیونکہ اسی ہی پوسٹ پر من پسند امیدوار کے پاس پروفیشنل ڈپلومہ تھا ۔
ذرائع کے مطابق ٹیسٹ سے ایک روز قبل ہی مخصوص امیدوار کو امتحانی سوالات لیک کیے گئے اورپرچہ بھی ایک امیدوار کے دفتر میں پرنٹ ہوا۔ بعد ازاں اسی امیدوار نے تحریری ٹیسٹ میں امتحان میں اعلیٰ پوزیشن بھی حاصل کی۔
ہسپتال کے ریگولیشن میں سکروٹنی کمیٹی اور انٹرویو پینل پہلے سے نوٹیفائیڈ ہے لیکن حیران کن طور پر پہلے سے نوٹیفائیڈ کمیٹیوں کے بجائے اپنی مرضی کی کمیٹیاں بنائی گئی اور سکروٹنی کمیٹی میں پی ای پوسٹ کے امیدوار کو بھی شامل کیا گیا، سکروٹنی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق جبکہ دیگر ممبران میں عدنان گل اور ایچ ایم سی ہسپتال کا ایچ ار کا نمائندہ شامل تھا ۔ ڈاکٹر طارق جو سنیئر میڈیکل آفیسر ہیں وہ بیک وقت سکروٹنی کمیٹی کے چیئرمین اور انٹرویو پینل ممبر بھی ہے جو رولز کے برعکس ہے ۔ اس کے علاوہ وہ غیرقانونی طور پر ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کی پوسٹ استعمال کر رہے ہیں حالانکہ یہ پوسٹ ہسپتال میں موجود ہی نہیں ہے بلکہ بجٹ بک میں بھی نہیں ہے۔
رابطہ کرنے پر برن اینڈ ٹراما سنٹر کے قائمقام ڈائریکٹر ہدایت نے بتایا کہ بورڈ کے کہنے پر تقرری کا عمل روک گیا ہے تاہم مستقل ڈائریکٹر کے آنے کے بعد انٹرویوز شروع ہوں گے، اْن کا کہنا تھا کہ کمیٹیوں میں تبدیلی کا اختیار ڈائریکٹر کے پاس ہوتا ہے اور اس میں کوئی قباحت ہی نہیں ہے لیکن ان کا دعوی ہے کہ شفاف طریقے سے سب کچھ ہوا ہے ۔