چین نے امریکی مصنوعات پر ٹیرف 125 فیصد کر دیا

چین نے امریکی مصنوعات پر ٹیرف 125 فیصد کر دیا

چین نے امریکا کے ساتھ جاری تجارتی کشیدگی میں بڑا قدم اٹھاتے ہوئے امریکی مصنوعات پر درآمدی ٹیرف میں نمایاں اضافہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق چینی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ امریکی مصنوعات پر درآمدی ٹیرف کی شرح اب بڑھا کر 125 فیصد کر دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر لگائے گئے 145 فیصد ٹیرف کے جواب میں کیا گیا ہے، جس کا اعلان گزشتہ روز وائٹ ہاؤس نے کیا تھا۔

چینی اسٹیٹ کونسل کے ٹیرف کمیشن کے مطابق یہ نئے ٹیرف آئندہ ہفتے سے نافذ العمل ہوں گے اور ان کا مقصد امریکا کے غیرمنصفانہ تجارتی اقدامات کا مؤثر جواب دینا ہے۔ چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے امریکی ٹیرف کو اعداد و شمار کا کھیل اورایک مذاق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بحران کا مکمل ذمہ دار امریکا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکہ کا اضافی ٹیرف کا معاملہ، چین کا ہالی ووڈ درآمدات پر پابندی لگا کر امریکا کو کرارا جواب

چین کے اس جارحانہ ردعمل کے اثرات فوری طور پر عالمی منڈیوں پر مرتب ہوئے۔ یورپی اسٹاک مارکیٹوں میں شدید اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جبکہ ٹوکیو اور سیئول کی مارکیٹیں منفی زون میں بند ہوئیں۔ سرمایہ کاروں میں غیر یقینی کی فضا چھا گئی ہےاور امریکی ڈالر یورو کے مقابلے میں تین سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جبکہ ین کے مقابلے میں اس کی قدر میں 1.3 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

چینی وزارت خزانہ نے واضح کیا ہے کہ ٹیرف کی شرح میں مزید اضافہ نہیں کیا جائے گاکیونکہ اب چینی مارکیٹ میں امریکی مصنوعات کے لیے گنجائش باقی نہیں رہی۔ ماہرین کے مطابق اس فیصلے کے بعد امریکی مصنوعات کی چین میں درآمد تقریباً مکمل طور پر رک جائے گی۔ چین نے مزید اعلان کیا ہے کہ وہ امریکا کی جانب سے حالیہ ٹیرف اقدامات کے خلاف ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (WTO) میں قانونی چارہ جوئی کرے گا تاکہ عالمی سطح پر منصفانہ تجارتی اصولوں کا تحفظ کیا جا سکے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *