حکومت اور اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2023 سے اب تک 8 لاکھ 60 ہزار سے زیادہ افغان باشندے پاکستان چھوڑ چکے ہیں جن میں سے 5 لاکھ سے زیادہ باشندوں نے خیبر پختونخوا میں سرحدی راستوں کے ذریعے وطن واپسی کا عمل مکمل کیا۔
واضح رہے کہ پاکستان اپنے ملک میں مقیم افغانوں کی مرحلہ وار وطن واپسی کر رہا ہے۔ 2023 میں شروع ہونے والے پہلے مرحلے کے دوران، حکومت نے پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو واپس بھیجنا شروع کیا تھا۔
اس سال کے اوائل میں شروع ہونے والے دوسرے مرحلے میں افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی) کے ساتھ رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کو یکم اپریل تک پاکستان چھوڑنے کے لیے کہا گیا تھا۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 15 ستمبر 2023 سے 5 اپریل 2025 تک 8 لاکھ 61 ہزار 763 افغان باشندے اپنے ملک واپس جا چکے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کے پی میں 2 کراسنگ پوائنٹس کے ذریعے 5 لاکھ سے زیادہ افراد اپنے وطن واپس روانہ ہوئے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جمعے کو 4,908 افغان مہاجرین پاکستان چھوڑ کر چلے گئے۔ تقریباً 2,475 کے پاس اے سی سی تھا اور وہ قانونی طور پر پاکستان میں رہائش پذیر تھے۔ ان میں سے 2125 رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ کر چلے گئے جبکہ 350 کو کے پی میں طورخم بارڈر کے ذریعے ملک بدر کیا گیا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اے سی سی ہولڈرز کے علاوہ تقریباً 2433 افغان شہری جو غیر قانونی طور پر اور بغیر کسی دستاویز کے پاکستان میں مقیم تھے، بھی جمعے کو پاکستان چھوڑ کر چلے گئے۔ ان میں سے 1913 رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ گئے جبکہ 520 کو طورخم بارڈر کراسنگ کے ذریعے ملک بدر کیا گیا۔
یکم اپریل کو افغان شہریوں کی وطن واپسی کے دوسرے مرحلے کے آغاز سے اب تک 16 ہزار 242 اے سی سی ہولڈرز پاکستان چھوڑ چکے ہیں۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 9،439 رضاکارانہ طور پر چلے گئے ، جبکہ 6803 کو جلاوطن کیا گیا۔
یو این ایچ سی آر اور آئی او ایم کا اندازہ ہے کہ یکم مارچ سے 5 اپریل تک ایک اندازے کے مطابق 19,334 افغان کے پی میں طورخم اور غلام خان کراسنگ اور بلوچستان میں چمن، بادینی اور بہرامچا کراسنگ پوائنٹس کے ذریعے واپس وطن چلے گئے۔
آئی او ایم کا کہنا ہے کہ اپریل کے بعد سے واپسی اور ملک بدری میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، خاص طور پر 4 اور 5 اپریل کو، جہاں سے ہر روز 2،000 سے زیادہ افغان باشندے وطن واپس جا رہے ہیں۔
حکام کے مطابق افغان مہاجرین کو پنجاب اور اسلام آباد سے بھی ملک بدر کیا گیا ہے۔ انہیں پشاور اور لنڈی کوتل کے 2 ٹرانزٹ کیمپوں میں منتقل کیا گیا اور افغانستان واپس بھیجنے سے قبل رجسٹریشن کے عمل سے گزارا گیا۔