امریکی انٹیلی جنس ایجنسی ’سی آئی اے ‘ کی فائلوں میں سوویت یونین کے فوجیوں ا ور یو ایف او کے درمیان انکاؤنٹر کا انکشاف ہوا ہے جس میں آسمان سے اتری غیر مرعی مخلوق نے مبینہ طور پر زمین پر فوجیوں کو پتھر میں بدل دیا تھا۔
امریکا اور سویت یونین کے درمیان سرد جنگ کے زمانے کی سی آئی اے کی ایک خفیہ دستاویز وائرل ہوئی ہے جس میں سوویت فوجیوں اور ’اڑن طشتریوں‘ کے درمیان خوفناک تصادم کی تفصیل دی گئی ہے، جس میں غیر مرعی مخلوق نے مبینہ طور پر23 فوجیوں کو پتھر میں تبدیل کردیا تھا۔
250 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ کو اصل میں کے جی بی نے مرتب کیا تھا اور بعد میں 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد سی آئی اے نے حاصل کر لیا تھا، دستاویزات میں لکھا گیا ہے کہ یوکرین میں سوویت فوجی تربیتی مشق کے دوران ایک عجیب و غریب اور مہلک واقعہ پیش آیا ہے۔
دستاویز کے مطابق فوجیوں نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کو کم پرواز کرنے والے اڑن طشتری کی شکل کے جہاز پر فائر کیا جس کی وجہ سے وہ قریب ہی گر کر تباہ ہو گیا۔
عینی شاہدین نے دعویٰ کیا ہے کہ ملبے سے بڑے سر اور سیاہ آنکھوں والے 5 چھوٹے انسان نکلے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یہ جاندار ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ایک چمکدار گولے میں تبدیل ہو گئے، جو بعد میں روشنی کے ایک چمکدار جھٹکے کے ساتھ ہی پھٹ گیا۔ اس دھماکے میں مبینہ طور پر 23 فوجی ہلاک ہو گئے تھے، صرف 2 افراد زندہ بچ گئے تھے جو دھماکے سے جزوی طور پر محفوظ رہے، تاہم مرنے والے تمام 23 فوجی چونے کی طرح کے پتھر میں بدل گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سوویت سائنس دان اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ دھماکے نے فوجیوں کی سیلولر ساخت کو کسی طرح تبدیل کر دیا اور ان کے جسموں کو چونے کے پتھر کی طرح کے مواد میں تبدیل کر دیا۔ کہا جاتا ہے کہ کے جی بی نے ‘خوف زدہ فوجیوں’ اور تباہ شدہ یو ایف او دونوں کو ماسکو کے قریب ایک انتہائی خفیہ تنصیب میں منتقل کر دیا تھا۔
سی آئی اے کے ایک امریکی اہلکار نے ان نتائج کو غیر ملکی قوتوں کی جانب سے انتقام کی ایک ہولناک تصویر قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ غیر ملکیوں کی جانب سے دکھائی جانے والی ٹیکنالوجی انسانی فہم سے کہیں زیادہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر ان پر حملہ کیا گیا تو وہ اپنے لیے آواز بلند کر سکتے ہیں۔
اصل میں 2000 میں منظر عام پر آنے کے بعد اس واقعے کو سب سے پہلے کینیڈین اور یوکرینی اداروں نے رپورٹ کیا اور بعد میں جو روگن ایکسپیرینس کے ایک پوڈ کاسٹ نے نئی توجہ حاصل کی ہے۔ چونکہ یو ایف اوز میں حکومت کی دلچسپی امریکی یو اے پی ٹاسک فورس کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے، سرد جنگ کا یہ معاملہ اب تک کی سب سے پریشان کن غیر ملکی انکاؤنٹر کہانیوں میں سے ایک ہے۔