وفاقی حکومت نے سرکاری اداروں کی تنظیمِ نو اور مالیاتی بوجھ میں کمی کے لیے 30 ہزار 968 سرکاری آسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیکرٹری کابینہ نے اداروں میں رائٹ سائزنگ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت مرحلہ وار انداز میں مزید 7 ہزار 724 آسامیاں بھی ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
بریفنگ کے مطابق سب سے زیادہ آسامیاں گریڈ ایک میں ختم کی گئی ہیں، جن کی تعداد 7 ہزار 305 ہے جبکہ آئندہ مزید 4 ہزار 253 آسامیاں اسی گریڈ میں ختم کی جائیں گی۔
اس کے علاوہ گریڈ 17 میں 760، گریڈ 18 میں 203، گریڈ 19 میں 99، گریڈ 20 میں 36 جبکہ گریڈ 21 اور 22 کی دو دو آسامیاں ختم کی جا چکی ہیں۔ مستقبل میں گریڈ 19 کی مزید 71، گریڈ 18 کی 36 اور گریڈ 17 کی 58 آسامیاں بھی ختم کی جائیں گی۔
سیکرٹری کابینہ کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں قومی خزانے کو ابتدائی طور پر 30 ارب روپے کی بچت متوقع ہے، جبکہ مزید آسامیاں ختم کرنے سے یہ بچت مزید بڑھ سکتی ہے۔