نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے پنجاب اور اسلام آباد کے بعض علاقوں میں شدید موسمی حالات کے بارے میں ایک اور انتباہ جاری کیا ہے جبکہ پنجاب کابینہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی نے چولستان کے لیے موسیماتی تبدیلی سے متعلق متعدد منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔
این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) کی جانب سے جاری تازہ موسمی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مغربی طوفان سے کئی علاقوں میں موسم انتہائی خراب ہونے کا امکان ہے جس سے موسلا دھار بارش، گرج چمک، آندھی اور ژالہ باری کا امکان ہے۔
این ای او سی نے متنبہ کیا ہے کہ موسلا دھار بارش اور تیز ہوائیں کمزور درختوں کے گرنے کا سبب بن سکتی ہیں اور بجلی کی عارضی بندش کا سبب بن سکتی ہیں۔ آندھی اور ژالہ باری سے ناقص تعمیر شدہ عمارتوں، چھتوں، گاڑیوں اور بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ مزید برآں، ژالہ باری کھڑی فصلوں کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتی ہے۔
این ڈی ایم اے نے سیاحوں سمیت ہر ایک کو مشورہ دیا ہے کہ وہ موسم اور سڑکوں کی صورتحال پر نظر رکھیں، موسلا دھار بارش کے دوران غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور خاص طور پر لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے والے علاقوں میں مقامی حفاظتی ہدایات پر عمل کریں۔
اتھارٹی حقیقی وقت میں صورتحال کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے اور فوری ردعمل اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے صوبائی اور ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے ساتھ رابطہ کر رہی ہے۔
چولستان میں منصوبوں کی منظوری
علاوہ ازیں پنجاب کابینہ کمیٹی برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ نے موسمیاتی اثرات سے نمٹنے کے لیے متعدد منصوبوں کی منظوری دی ہے جبکہ چولستان میں واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت پی ڈی ایم اے ہیڈ آفس میں اجلاس ہوا جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری احمد رضا سرور اور پنجاب ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے 4 نکاتی ایجنڈا پیش کیا۔ پہلے ایجنڈے میں سیلاب سے بچاؤ اور دریاؤں کے کٹاؤ کی 6 اسکیموں پر بریفنگ دی گئی جبکہ دوسرے ایجنڈے میں چولستان میں 4 ریورس اوسموسس (آر او) واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب شامل تھی۔
اجلاس میں اربن یونٹ کے ساتھ سروے کرنے اور دریائی علاقوں میں آبادی کی نقشہ سازی کے معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں دریائے سندھ اور پہاڑی علاقوں کے ساتھ تفصیلی سروے کیا جائے گا۔
اجلاس میں ضلع قصور میں دریائے ستلج پر ولی والا ڈیم کو مضبوط بنانے اور ندی کے کٹاؤ کو روکنے کے لیے 550 ملین روپے کی 4 اسکیموں کی بھی منظوری دی گئی۔
لیہ میں ندی کے کٹاؤ کی روک تھام کے لیے حفاظتی ڈیم کی تعمیر اور مضبوطی کی بھی منظوری دی گئی۔ ضلع جھنگ میں بیلا سربان سے ہیڈ تریمو تک دریائے چناب کے کٹاؤ کو روکنے کے لیے ایک اسکیم کی بھی منظوری دی گئی۔