وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے پہلی سوشل میڈیا پالیسی تیار کرلی ہے جسے جلد متعارف کرایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ بگٹی نے یہ انکشاف سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ بلوچستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور بااثر افراد پر زور دیا کہ وہ سماجی ہم آہنگی اور قومی اتحاد کو فروغ دیں۔
انہوں نے جدید دور میں سوشل میڈیا کی ناقابل تردید طاقت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے پر نوجوانوں کی صحیح سمت میں رہنمائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور نوجوانوں سے کہا کہ وہ ملک کا سرمایہ ہیں، انہیں معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کی دنیا میں سوشل میڈیا کے اثر و رسوخ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ یہ یا تو ترقی کے آلے کے طور پر کام کرسکتا ہے یا غلط معلومات کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر کام کرسکتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے اعتراف کیا کہ سوشل میڈیا جہاں احتساب اور تعمیری تنقید کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے وہیں اس میں نوجوان ذہنوں کو گمراہ کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مثبت تنقید کا خیرمقدم کریں گے اور اسے اپنے اصلاحاتی عمل کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نشاندہی کردہ گورننس کی خامیوں کو نتیجہ خیز انداز میں دور کیا جائے گا۔
انہوں نے سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو یقین دلایا کہ ان کے خدشات کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کے دیگر صارفین کی تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا اور آئندہ سوشل میڈیا پالیسی میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو روزگار، تعلیم اور آگاہی کے مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ان کوششوں کو بڑھانے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد منفی پروپیگنڈے کا راستہ روکنا اور سوشل میڈیا کو بہتری کا ذریعہ بنانا ہے۔ انہوں نے پالیسی سازی کی اہمیت پر زور دیا جو ڈیجیٹل دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو۔