ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے اعلان کیا ہے کہ ملتان سلطانز آئیندہ برس پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ اپنے موجودہ معاہدے کی تجدید کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے کا کہنا ہے کہ انہوں پی سی بی کیساتھ موجودہ ریونیو شیئرنگ اور ٹیم کی ملکیت کے ماڈل پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور اس حوالے سےعلی ترین کا کہنا ہے کہ ابھی، تمام فرنچائزز پہلے سے طے شدہ مدت کے تحت اپنے معاہدوں کی تجدید کر سکتی ہیں، جو یا تو موجودہ قیمت جمع 25 فیصدہے یا موجودہ قیمت کے علاوہ ہر ٹیم کی نئی قیمت پر طے کرتی ہے لیکن ہمیں کوئی اندازہ نہیں ہے کہ یہ کیسے ہو گا ۔
2018 میں فرنچائز کے حقوق حاصل کرنے کے بعد، ترین خاندان نے ملتان سلطانز کو پی ایس ایل میں ایک نئی ٹیم کے طور پر پاور ہاؤس میں تبدیل کیا اورملتان پی ایس ایل میں مسلسل چار فائنل میں شرکت کے ساتھ سب سے زیادہ مستقل ٹیم رہی ہے، جو 2021 میں ایک بار جیت چکی ہے۔
تاہم، PSL X کے اختتام پر ختم ہونے والے اصل فرنچائز معاہدے کے ساتھ علی ترین نے غیر سرکاری طور پر پی سی بی کو ایک پوڈ کاسٹ پیغام کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ وہ آئندہ سیزن کے لیے ملکیت کا نیا معاہدہ نہیں کریں گے۔
علی ترین نے پی سی بی کے ساتھ ملتان سلطانز کے ملکیتی معاہدے کی تجدید نہ کرنے کے اپنے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ
“اگر میں فی الحال غیر منافع بخش ہوں تو میں ایسا کیوں کرنا چاہوں گا؟ جب ہم نے ملتان کے لیے بولی لگائی تو پی ایس ایل بڑھ رہا تھا، اور ہم نے سوچا کہ حالات بہتر ہوتے رہیں گے، پی سی بی نے بھی ہمیں اس کی یقین دہانی کرائی، لیکن جب ہم آئے تو یہ امر قابلِ اطمینان بخش نہیں تھا کیونکہ کوئی بھی اس پر کام نہیں کر رہا تھا۔ میرا منصوبہ یہ ہے کہ اپنے معاہدے کو دیکھیں اور پھر دوبارہ بولیں، یہ جانتے ہوئے کہ کراچی کی اصل قیمت تین گنا کیوں ہونی چاہیے؟”
ان چیلنجوں کے باوجود، ترین نے شائقین کو یقین دلایا کہ ملتان سلطانز کی ملکیت PSL X کے بعد کسی اور کے پاس نہیں جائے گی، اور وہ اب بھی ٹیم کے مالک ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں، اس بار PSL X کے اختتام کے بعد تمام 6 فرنچائزز کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد ٹیم کے لیے دوبارہ بولی لگا کر یہ چیزیں فائنل ہو نا چاہیے۔
پی سی بی اگلے سال دو نئی فرنچائزز کا خیر مقدم کرے گا لیکن ملتان سلطانز کے پاس نئے مالکان نہیں ہوں گے تاہم علی ترین اس پراجیکٹ سے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں جس میں انہوں نے اپنا سارا کام لگایا ہے۔