شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی 87ویں برسی آج منائی جارہی ہے، اس موقع پر پاکستان کی سیاسی قیادت اور عوام نے علامہ اقبالؒ کو ان کی علمی و سیاسی خدمات پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
اس موقع پر پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس (پی این سی اے) اسلام آباد میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا ہے۔ علامہ اقبالؒ کی زندگی اور ان کی شاعری کے ورثے کی یاد میں ملک بھر میں سیمینارز، شاعری اور مباحثوں سمیت مختلف تقریبات کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
صدر آصف علی زرداری کا پیغام
صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کی برسی کے موقع پر قوم پر زور دیا ہے کہ وہ علامہ محمد اقبالؒ کی تعلیمات اور افکار پر عمل کریں تاکہ پاکستان کو ایک ایسا ملک بنایا جا سکے جو اپنے تمام شہریوں کو سماجی اور معاشی انصاف فراہم کرے۔
21 اپریل کو علامہ اقبالؒ کی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ آج ہم شاعر مشرق اور مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ کی برسی منا رہے ہیں۔ آج ہم ان کی سیاسی اور دانشورانہ خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبالؒ کے افکار، فلسفے اور شاعری ہمارے لیے مشعل راہ ہیں اور ہمیں اپنی انفرادی حیثیت اور قومی زندگی میں اقبالؒ کے پیغام پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علامہ اقبالؒ نہ صرف شاعر تھے بلکہ ایک مفکر اور مصلح بھی تھے جنہوں نے امت اسلامیہ کے زوال کے غم کو محسوس کیا اور اپنے افکار اور اشعار کو امت کو بیدار کرنے کے لیے ایک ذریعہ کے طور پر استعمال کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ اقبالؒ کی شاعری خود غرضی، اصلاح، محبت الہٰی ، آزادی فکر اور امت کے احیا کے تصورات کے گرد گھومتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقبالؒ کے مطابق امت مسلمہ کی نجات صرف سیاسی آزادی میں نہیں بلکہ فکری اور روحانی بیداری کے ذریعے بھی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاعر فلسفی نے مسلمانوں کو علم، حکمت، خود اعتمادی اور سچے دین کے پیغام کی طرف بلایا۔
صدر مملکت نے کہا کہ علامہ اقبالؒ کا کردار صرف ان کے افکار اور شاعری تک محدود نہیں تھا بلکہ برصغیر میں مسلمانوں کی سیاسی سمت متعین کرنے میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبالؒ آل انڈیا مسلم لیگ کے ایک فعال رہنما تھے اور انہوں نے 1930 میں الہ آباد میں اپنے خطاب میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کا تصور پیش کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی سیاسی سوچ مسلمانوں کی علیحدہ شناخت کی عکاسی کرتی ہے۔
آج ہمیں بے شمار سماجی، معاشی اور فکری چیلنجز کا سامنا ہے لہٰذا ہمیں اقبالؒ کی تعلیمات کو روشنی کے مینار کے طور پر اپنانا چاہیے۔ آئیے ہم عہد کریں کہ ہم علامہ اقبالؒ کی تعلیمات اور افکار پر عمل کریں گے اور پاکستان کو ایک ایسا ملک بنائیں گے جہاں تمام شہریوں کو سماجی اور معاشی انصاف اور ترقی کے مساوی مواقع میسر ہوں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا پیغام
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قوم پر زور دیا کہ وہ علامہ اقبالؒ کے اصولوں کو انفرادی اور اجتماعی زندگیوں میں اپنائیں تاکہ پاکستان کو ایک مضبوط، خودمختار اور ترقی یافتہ ملک بنایا جا سکے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج ہم پاکستان کے نظریاتی معمار، عظیم مفکر اور شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کو ان کی برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقبالؒ نہ صرف شاعر تھے بلکہ ایک دور اندیش رہنما تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ملک کا تصور پیش کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اقبالؒ کے فلسفہ خود ارادیت اور ان کی شاعری نے نہ صرف تحریک پاکستان کی نظریاتی بنیاد فراہم کی بلکہ برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں میں ایک نئی روح پھونک دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ علامہ اقبالؒ پہلے مفکر تھے جنہوں نے 1930 میں الہ آباد میں اپنے خطاب میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست کا واضح تصور پیش کیا تھا۔