سینیٹ کی منصوبہ بندی کمیٹی کا اجلاس کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ بلوچستان میں زیر تعمیر 23 ڈیموں میں سے 18 ڈیمز کی تعمیر غیر معمولی تاخیر کا شکار ہے۔
پیر کو قراۃ العین کی زیر صدارت سینیٹ کی منصوبہ بندی کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں 14 ڈیمز تکمیل کی مدت تعمیر ختم ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود یہ ڈیم ابھی تک مکمل نہیں ہو سکے ہیں، ان ڈیموں میں سے 4 ڈیمز منصوبے کی لاگت بڑھ جانے کی وجہ سے بھی تاخیر کا شکار ہوئے ہیں۔
سینیٹ کی منصوبہ بندی کمیٹی کے اجلاس کے دوران بلوچستان میں جاری ڈیمز کے تعمیری منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں اس وقت 23 ڈیموں کے تعمیری منصوبے جاری ہی۔
بریفنگ کے دوران منصوبہ بندی حکام نے بتایا کہ 23 منصوبوں میں سے 11 چھوٹے اور 12 بڑے منصوبے ہیں، ان 23 ڈیموں کے تعمیری منصوبوں کی لاگت 182 ارب 83 کروڑ روپے ہے، اس وقت ان منصوبوں پر 50 ارب 55 کروڑ روپے کی رقم خرچ ہوچکی ہے۔
حکام نے بتایا کہ رواں مالی سال میں ان 23 ڈیموں کے تعمیری منصوبوں کے لیے 22 ارب 38 کروڑ مختص کیے گئے جبکہ رواں مالی سال ڈیمز کی تعمیر کے لیے اب تک 5 ارب 31 کروڑ روپے جاری ہو چکے ہیں، جبکہ رواں سال جاری ہونے والی رقم میں سے 4 ارب 86 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں جبکہ ڈیمز کے تعمیری منصوبوں پر مالی پیشرفت صرف 21.7 فیصد ہے۔