حکومت پاکستان نے رواں ماہ کے دوران مزید 1 ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اسٹورز میں کام کرنے والے ملازمین کو بھی نوکریوں سے فارغ کر دیا جائے گا۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ہوا۔
اجلاس کو نجکاری حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مجموعی طور پر 55 سو میں سے صرف 15 سو یوٹیلیٹی اسٹورز ہی کو چلایاجائے گا جبکہ مالیاتی لحاظ سے نقصان میں جانے والے یوٹیلیٹی اسٹورز کی نجکاری کی جائے گی ۔
حکام نے بتایا کہ ابھی تک یوٹیلیٹی اسٹورز سے 2237 ملازمین کو نوکری سے نکالا گیا ہے جبکہ مالیاتی لحاظ سے کمزور 1 ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز کو مزید بند کرنا ہے، اس دوران جنرل منیجر یوٹیلیٹی اسٹورز نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال 38 ارب روپے کی سبسڈی ملی تھی، رواں مالی سال کے لیے مختص 60 ارب کی سبسڈی تا حال نہیں ملی۔ گزشتہ 10 برسوں میں 23 اداروں نے 55 سو ارب کا نقصان کیا۔