پہلگام واقعے پر گمراہ کن رپورٹنگ، کشمیری عوام نے مودی سرکار اور بھارتی میڈیا کو آڑے ہاتھوں لے لیا

پہلگام واقعے پر گمراہ کن رپورٹنگ، کشمیری عوام نے مودی سرکار اور بھارتی میڈیا کو آڑے ہاتھوں لے لیا

کشمیری عوام نے پہلگام حملے پر مودی سرکار اور بھارتی میڈیا کو یکسر مسترد کر دیا۔

پہلگام حملے پرکشمیری عوام نے مودی سرکار اور بھارتی میڈیا کو مسترد کر دیا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے چینل ری پبلک اور دیگر انڈین ٹی وی چینلز کو کشمیری عوام نے آڑے ہاتھوں لیا۔ عوام سڑکوں پر نکل آئی اور جھوٹی اور من گھڑت رپورٹنگ کرنیوالے بھارتی چینلز کے نمائندوں کا بائیکاٹ کیا اور انہیں کھری کھری سنائیں۔ کشمیری عوام کی جانب سے بھارتی میڈیا کیخلاف بھی شدید نعرے بازی کی گئی۔

کشمیری نوجوان ’گودی میڈیا ہائے ہائے‘ کے نعرے بلند کرتے رہے۔ بھارتی میڈیا کے نمائندوں کو کشمیری عوام کے سامنے ہزمیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پہلگام حملے میں بھارتی میڈیا کا منفی چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کےعوام نے مودی سرکار کا پہلگام فالس فلیگ آپریشن مسترد کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد کشمیری عوام مودی سرکار کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار خود ہی دہشتگرد حملے کرواتی ہے۔ آئے دن فوجیوں اور سویلینز کا مارا جانا ہماری برداشت سے باہر ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی عوام کی جانب سے مودی سرکار کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ کشمیریوں نے امیت شاہ مردہ آباد، نریندر مودی مردہ آبادکے نعرے لگائے۔

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ، بھارت کے فالس فلیگ آپریشنز کی شرمناک تاریخ

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے دارلحکومت سری نگر کے ایک شہری نے پہلگام واقعے پر بھارت کے فالس فلیگ ڈرامے کو بے نقاب کرتے ہوئے اہم سوالات اٹھا دیے ہیں۔

پہلگام واقعے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سری نگر سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے کہا کہ 7 لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی میں پہلگام واقعہ کیسے رونما ہو گیا، یہ گورنمنٹ کی ناکامی ہے، یہ انٹیلیجنس اور سیکیورٹی کی ناکامی ہے، مقبوضہ کشمیر چھوٹا سا علاقہ ہے یہاں 7 لاکھ سے زیادہ فوج تعینات ہے، حملے کے وقت وہ کہاں تھی کیا کر رہی تھی؟۔

شہری کا کہنا تھا کہ حملے کے وقت امت شاہ کیا کر رہے تھے، امت شاہ وقف بل ہو یا اور کوئی اور معاملہ انہیں صرف مسلمانوں کے خلاف بولنا آتا ہے، یہ حملہ پرامن کشمیریوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے، کشمیریوں کو بدنام کرنا بند کرو۔ شہری نے کہا کہ یہ حملہ پہلے جیسے فالس فلیگ آپریشنز جیسا ہی ہے، جیسے چھتی سنگھ پورہ کا واقعہ پیش آیا تھا، یہ بھی ویسا ہی واقعہ ہے، یہاں دال گیٹ میں گرینیڈ حملہ ہوا وہ کس نے کیاتھا؟، اس کی تحقیقاتی رپورٹ کہاں ہے؟۔

شہری نے مطالبہ کیا کہ کسی پر الزام لگانے سے پہلے پہلگام حملے کی تفصیلی تحقیقات ہونی چاہییں، میں یہاں لال گیٹ کا رہائشی ہوں، میں 1990 سے وہ سب دیکھ رہا ہوں جو یہاں کیا جا رہا ہے۔ سری نگر کے شہری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انتہائی اہم سوال اٹھایا کہ کشمیریوں نے 1990 میں اس وقت کسی بھی سیاح کو ہاتھ نہیں لگایا، جب یہاں حالات اس قدر سنگین تھے کہ سیکیورٹی والے یہاں چل بھی نہیں سکتے تھے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *