پہلگام واقعہ، بھارت کا دو مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا،حقیقت سامنے آگئی

پہلگام واقعہ، بھارت کا دو مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا،حقیقت سامنے آگئی

لائن آف کنٹرول کے قریب واقع علاقے سرجیور میں دو افراد کو مبینہ طور پر ’درانداز‘ قرار دے کر قتل کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا ثابت ہو گیا ہے۔

تحقیقات اور مقامی شواہد سے پتا چلتا ہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد مقامی اورپرامن شہری تھے جنہیں بھارتی افواج نے فالس فلیگ آپریشن کے تحت نشانہ بنایا۔ مارے جانے والے دونوں افراد کی شناخت ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین کے طور پر ہوئی ہے، جو کہ گاؤں سرجیور کے رہائشی اور معروف پرامن شہری تھے۔

مزید پڑھیں: پہلگام ڈرامے کابہانہ، بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا

ان کے اہل خانہ نے 22 اپریل کی صبح ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی۔مقامی ذرائع، زمینی حقائق اور جاری کی گئی تصویری شہادتوں میں متعدد تضادات سامنے آئے ہیں، جو بھارتی بیانیے کو جھٹلاتے ہیں۔

ایک متوفی کی لاش صاف ستھری حالت میں، چمکتی ہوئی جوتیاں اور خون یا مٹی کے نشانات سے عاری ہتھیار دیکھے گئے،جو کسی بھی طور پر اسے دراندازثابت نہیں کرتے۔ دوسرے مقتول کے قریب کسی قسم کا فوجی ساز و سامان، اضافی گولہ بارود، پانی کی بوتل یا کوئی لوڈ بیئرنگ اشیاء موجود نہیں تھیں، جو کسی بھی عسکری سرگرمی کے لیے بنیادی ضروریات تصور کی جاتی ہیں۔

مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں نے بھی اس واقعے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں افراد کا کسی بھی قسم کی غیرقانونی یا عسکری سرگرمی سے کوئی تعلق نہ تھا۔ یہ واقعہ بھارتی افواج کی جانب سے ایک منظم پروپیگنڈے کا حصہ معلوم ہوتا ہے، جس کا مقصد عالمی سطح پر ایک مصنوعی بیانیہ قائم کرنا ہے۔

انسانی حقوق کے علمبردار اداروں اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اس واضح انسانی حقوق کی پامالی اور بے گناہ شہریوں کے ماورائے عدالت قتل کا فوری نوٹس لیں اور بھارت کو اس عمل کا جوابدہ بنائیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *