وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے متعلق بھارت کے بیان کو بچگانہ، احمقانہ اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں ہوسکتا، معاہدے کے مطابق پانی کے ایک ایک قطرے پر پاکستان کا ناقابل تردید حق ہے۔
ڈیرہ غازی خان میں غازی یونیورسٹی کے دوسرے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے اوس احمد لغاری نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کا مؤقف واضح اور پختہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی رضامندی سے منسوخ کیا جاسکتا ہے اور اسے یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت پانی کے ایک ایک قطرے پر پاکستان کا ناقابل تردید حق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے بے بنیاد بیان نے عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے، پاکستان سمیت مختلف ممالک میں دہشتگردی کی سرگرمیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں، بھارت کو اپنے دریاؤں سے پانی کا ایک قطرہ بھی غیر قانونی طور پر موڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ہمارے دریاؤں کا پانی چوری نہیں کر سکتا، بین الاقوامی ادارے پہلے ہی اس معاملے کے منصفانہ حل کو یقینی بنانے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں میر بادشاہ قیصرانی کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حمایت میں منعقدہ عوامی جرگے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملک کے دفاع میں اٹھائے جانے والے ہر اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان اپنے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے ملک کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ اس کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گی۔ تاہم انہوں نے مبینہ طور پر افغانستان سے 40 ہزار دہشتگردوں کی واپسی کی اجازت دینے پر سابق وزیر اعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان اب بھی اس فیصلے کے نتائج سے نمٹ رہا ہے۔