بھارتی سپریم کورٹ بھی پہلگام حملہ کی تحقیقات سے بھاگ گئی، تحقیقات کی درخواست مسترد

بھارتی سپریم کورٹ بھی پہلگام حملہ کی تحقیقات سے بھاگ گئی، تحقیقات کی درخواست مسترد

ویب ڈیسک۔ بھارتی سپریم کورٹ نے پہلگام حملے کی تحقیقات کے لیے اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دینےکا مطالبہ کرنے والے درخواست گزاروں کی سرزنش کرتے ہوئے ان کی درخواست کو مسترد کردیا۔

بھارتی شہریوں نے ایک عوامی مفاد کی درخواست (آئی پی ایل) دائر کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ریٹائرڈ ججز کی سربراہی میں ایک آزاد ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے تاکہ پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جا سکیں اور اصل حقائق سامنے آ سکیں۔

تاہم بھارتی سپریم کورٹ کے جسٹس سوریا کانت نے اس درخواست کی سماعت سے انکار کرتے ہوئے درخواست گزاروں کو سرزنش کی اور کہاکہ ایسی عوامی مفاد کی درخواستیں دائر کرنے سے پہلے ذمے داری کا مظاہرہ کریں۔ آپ کا بھی ملک کے لیے ایک فرض ہے۔ کیا آپ ہماری افواج کو حوصلہ شکنی کا شکار کرنا چاہتے ہیں؟ ہمیں اس طرح کی تحقیقات کا کب سے ماہر بنا دیا گیا ہے؟

درخواست گزار فتیح کمار شاہو، محمد جنید اور وکی کمار نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت کو اس درخواست کو قبول کرنا چاہیے کیونکہ پہلگام حملے کے بعد بھارتی مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ :وزیراعظم شہباز شریف کی بھارت کو غیر جانبدار تحقیقات میں شامل ہونے کی پیشکش

یہ امر قابل ذکر ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں شدت پسندوں نے مقامی کشمیری طلبہ اور نوجوانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

جسٹس سوریا کانت نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایسی درخواستوں کےلئے مناسب وقت نہیں ہے۔ یہ ایک نازک وقت ہے جب ہر شہری نے یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے… یہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔ اس معاملے کی حساسیت کو دیکھیں۔

یاد رہے کہ پاکستان نے پہلگام حملے کے بعد بارہا دہشت گردی کی ہر شکل اور صورت کی مذمت کی ہے، لیکن اس کے باوجود بھارتی حکومت بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی جاری رکھے ہوئے ہے۔

بائیس اپریل کو پیش آنے والے پہلگام واقعے کو آٹھ دن گزر چکے ہیں، لیکن بھارتی حکام ابھی تک حملے کے ذمے دار شدت پسندوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *