چین کے بعد ترکیہ نے بھی بھارتی جارحانہ بیانات پر پاکستان کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
ترکیہ کے سفیر نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور خطے میں کشیدگی کم کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کیلئے تحمل سے کام لینے پر زور دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بھارت کو قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانب دار بین الاقوامی تحقیقات کی پاکستان کی پیشکش کا جواب دینا ہے، اگر ترکیہ اس میں شامل ہوتا ہے تو اس کا خیرمقدم کریں گے۔
بھارتی جارحانہ روّیے پر پاکستان کی سفارتی کوششیں جاری، اسحاق ڈار کا یونانی وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ
وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی اقدامات پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے ترکیہ کی حمایت دونوں ممالک کے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کی عکاس ہے ۔
ترک سفیر نے اس موقع پر کہا کہ ترکیہ پاکستان کے مؤقف کا حامی ہے، انہوں نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے اور موجودہ بحران میں جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کیلئے تحمل سے کام لینے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے یونانی اور سویڈن وزرائے خارجہ سے ٹیلی فون پر گفتگو کی جس میں انہوں نے بھارت کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر شدید مذمت کی۔
یونانی و سویڈن وزرائے خارجہ نے پاکستان کے مؤقف کی حمایت اور غیرجانبدار تحقیقات کی تجویز کو سراہا۔