سٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود 12 فیصد سے کم کرکے 11 فیصد کر دی ہے۔
اعلامیے کے مطابق مہنگائی میں مسلسل کمی اس فیصلے کی وجہ بنی، جبکہ اپریل میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 0.3 فیصد رہی۔
مرکزی بینک نے بتایا کہ مالی سال 2025ء کی دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی گروتھ 1.7 فیصد ریکارڈ ہوئی، اور سال بھر کے لیے شرح نمو 2.5 سے 3.5 فیصد کے درمیان رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ مارچ میں کرنٹ اکاؤنٹ 1.2 ارب ڈالر سرپلس میں رہا۔
مزید بتایا گیا کہ ترسیلات زر ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں اور زرمبادلہ کے ذخائر جون 2025 تک 14 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ ایف بی آر کے محاصل میں 26.3 فیصد اضافہ ہوا، تاہم یہ مقررہ ہدف سے کم رہے، جبکہ نجی شعبے کو قرضوں میں 12.6 فیصد کا سالانہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔