خیبرپختونخوا بجٹ سازی میں بد انتظامی، حکومت نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اُڑا دیں

خیبرپختونخوا بجٹ سازی میں بد انتظامی، حکومت نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اُڑا دیں

خیبرپختونخوا حکومت آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی تیاری میں غیر معمولی بد نظمی اور بدانتظامی کا شکار ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ (پی اینڈ ڈی) کی گائیڈ لائنز اور طے شدہ طریقہ کار کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے بغیر کسی منصوبہ بندی کے بجٹ سازی کا عمل تیزی سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا کی معاشی صورتحال تینوں صوبوں سے بہتر ہے : وزیراعلیٰ کے پی کے

دستاویزی شواہد کے مطابق پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ ہر سال جنوری کے پہلے ہفتے میں سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) کے لیے نئی سکیموں سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کرتا ہے، جن کے تحت تمام صوبائی محکمے 5 مارچ تک کانسپٹ پیپرز جمع کرواتے ہیں۔ اس کے بعد 17 مارچ تک متعلقہ محکموں اور پی اینڈ ڈی کے درمیان سکروٹنی میٹنگز منعقد کی جاتی ہیں۔ یہ سلسلہ مزید آگے بڑھتے ہوئے 25 مارچ تک جاری رہتا ہے، جب پی اینڈ ڈی کے متعلقہ سیکشنز کے سربراہان اپنے ڈرافٹ اے ڈی پی ریسورس سینٹر میں جمع کراتے ہیں۔

بعد ازاں 7 اپریل تک چیف اکنامسٹ، متعلقہ محکمے اور چیف پلاننگ کے درمیان مشترکہ میٹنگز ہوتی ہیں۔ دوسرا اہم مرحلہ 15 سے 25 اپریل کے درمیان مکمل کیا جاتا ہے، جس میں سیکرٹری پی اینڈ ڈی، چیف اکنامسٹ ، متعلقہ محکمہ کا پی اینڈ ڈی میں چیف اور محکمے کے نمائندے شریک ہوتے ہیں۔ حتمی ریویو میٹنگ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی کی سربراہی میں 5 مئی تک کی جاتی ہے، جبکہ 12 سے 16 مئی کے دوران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت فائنل راونڈ میٹنگز منعقد کی جاتی ہیں۔ 22 مئی کو مکمل شدہ فائنل اے ڈی پی محکمہ خزانہ کو بھیجا جاتا ہے، جو 30 مئی تک پرنٹنگ پریس کو اشاعت کے لیے روانہ کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:وزیر اعلیٰ کے پی کے کا خصوصی افراد کیلئے الیکٹرک وہیل چیئرز کی فراہمی کا اعلان

تاہم، اس سال صوبائی حکومت اور پی اینڈ ڈی نے تمام قواعد و ضوابط کو پس پشت ڈالتے ہوئے 17 اپریل 2025 کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی کی زیر صدارت ریویو میٹنگز کا شیڈول جاری کر دیا، جو 18 اپریل سے 28 اپریل تک جاری رہا۔ حیران کن طور پر 25 اپریل کو چیف اکنامسٹ، جن کا اس مرحلے میں کوئی کردار نہیں بنتا، نے 28 سے 30 اپریل تک محکموں کو اے ڈی پی سکیموں پر میٹنگز کے لیے طلب کر لیا۔ یہ بدنظمی اس وقت مزید نمایاں ہو گئی جب وزیر اعلیٰ نے مروجہ طریقہ کار کو نظرانداز کرتے ہوئے پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ، سپورٹس، انڈسٹریز، اور سائنس و ٹیکنالوجی کے ساتھ فائنل راونڈ میٹنگز مکمل کرلیں، حالانکہ یہ عمل معمول کے مطابق 12 سے 16 مئی کے درمیان ہونا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار محکمہ پی اینڈ ڈی کی جانب سے کوئی سنجیدہ تیاری دیکھنے میں نہیں آئی۔ گائیڈ لائنز کو نظرانداز کرتے ہوئے بجٹ سازی جیسے سنجیدہ عمل کو غیر ذمہ دارانہ طریقے سے نمٹایا گیا۔ اگر ترقیاتی سکیموں کو مقررہ مراحل سے گزارا جاتا تو ان کا معیار برقرار رہتا، مگر اس بار عجلت سے کیے گئے فیصلوں سے سکیموں کا معیار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *