بھارت نے پاکستان کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا، امریکی ٹیلی ویژن

بھارت نے پاکستان کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا، امریکی ٹیلی ویژن

امریکی ٹیلی ویژن سی این این نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے ایسے 5 مقامات کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے جہاں شہری آبادی رہائش پذیر تھی، بھارت نے پاکستان کے خلاف ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کیا ہے تاہم اس آپریشن میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

امریکی ٹیلی ویژن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دو جوہری طاقتوں کے درمیان یہ کشیدگی علاقائی امن کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے۔

سی این این کے مطابق بھارتی حکومت کے دعوے کے مطابق بدھ اور منگل کی درمیانی شب میزائل حملوں میں پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ’دہشتگردوں کے بنیادی ڈھانچے‘ کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ پاکستان نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں بڑے پیمانے پر عام شہریوں کو نقصان پہنچا ہے جس میں ایک بچے سمیت کم از کم 3 افراد شہید اور کم از کم ایک درجن سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

سی این این کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو ‘جنگی کارروائی’ کا جواب دینے کا حق حاصل ہے۔ سی این این کے مطابق کشمیر دنیا کے خطرناک ترین فلیش پوائنٹس میں سے ایک ہے اور اس کے دو حصے ہیں ایک پر بھارت نے جبری قبضہ کر رکھا ہے جبکہ دوسرا حصہ پاکستان کے پاس ہے۔

امریکی ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات حالیہ ہفتوں کے دوران اس وقت کشیدہ ہو گئے تھے جب کشمیر کے ایک خوبصورت مقام پر مسلح افراد نے 26 افراد کو ہلاک کر دیا تھا، جن میں اکثریت بھارتی سیاحوں کی تھی، بھارت نے اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے۔

سی این این کے مطابق بھارت کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر نو مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ سی این این کے ایک صحافی کے مطابق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں کئی زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ بھارت نے میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے۔

سی این این کے مطابق بھارت نے کوٹلی، احمد پور شرقیہ، مظفرآباد، باغ اور مریدکے میں 5 مقامات پر شہری آبادی کو نشانہ بنایا ہے، تاہم بھارت کا دعویٰ ہے کہ ان مقامات پر دہشتگردوں کے ٹھکانے تھے جبکہ شہید اور زخمی ہونے والوں میں مرد و خواتین اور بچے شامل ہیں۔ سی این این نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا کہ ہماری ابتدائی اطلاعات کے مطابق ان حملوں سے صرف عام شہری اور بے گناہ پاکستانی متاثر ہوئے ہیں۔

تنازع کشمیرنیوکلیئرفلیش پوائنٹ

سی این این نے اپنی رپورٹ امریکا سمیت بڑی عالمی طاقتوں نے گزشتہ ماہ سیاحوں پر حملے کے بعد کے تحمل سے کام لینے پر زور دیا تھا کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ کشمیر کے معاملے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی تنازعہ تیزی سے بڑھ سکتا ہے۔

امریکی ٹیلی ویژن کے مطابق جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں حریفوں نے تقریباً 80 سال قبل برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے پہاڑی علاقے پر 3 جنگیں لڑی ہیں جو اب لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے نام سے منقسم ہے۔

امریکی ٹیلی ویژن کے مطابق بدھ کو ہونے والے حملے 2019 کے بعد سے پاکستان کے خلاف سب سے بڑی فوجی کارروائی کی ہے، جب بھارتی طیاروں نے پاکستان کے اندر متعدد اہداف پر فضائی حملے کیے تھے، بھارت نے پاکستان پر پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا بھی الزام عائد کیا ہے تاہم اسلام آباد اس دعوے کی تردید کرتا ہے۔ پاکستان نے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی ہے۔

سی این این کے مطابق پہلگام واقعے نے بھارت میں فوری طور پر بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا اور وزیر اعظم نریندر مودی پر طاقت کے ساتھ جوابی کارروائی کرنے کا شدید دباؤ تھا۔

امریکی ٹیلی ویژن نے بھارت کے پاکستان کے خلاف یکطرفہ اقدامات کا بھی ذکر کیا ہے، جن میں سفارتی عملے کو کم کرنا، سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا اور پاکستان کے میڈیا پر پابندیاں عائد کرنا بھی شامل ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *