پاکستان کے سیاسی رہنماؤں نے سیز فائر کے بعد بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی پاکستان کو دھمکیوں اوربیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہےاور کہا ہے کہ نریندر مودی نے ’ذلت آمیز شکست‘ تسلیم کر لی ہے، اب وہ شکست خوردہ جواری کی طرح بول رہا ہے۔
واضح رہے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کے ساتھ سیز فائر کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو متنبہ کیا ہے کہ اگر بھارت پر نئے حملے ہوئے تو نئی دہلی سرحد پار بقول ان کے’دہشتگردوں کے ٹھکانوں‘ کو دوبارہ نشانہ بنائے گا اور اسلام آباد کی ’نیوکلیئر بلیک میلنگ‘ میں نہیں آئیں گے، بات ہوئی تو صرف آزاد کشمیر پر ہوگی۔
پاکستان نے واضح اور دوٹوک الفاظ میں ہمیشہ بھارتی الزامات کی نہ صرف تردید کی ہے بلکہ اس کے ہر مکروہ فعل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے، پہلگام واقعہ بھی بھارت کا جھوٹا اور سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے نریند مودی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مودی ایک شکست خوردہ جواری کی طرح بول رہے ہیں جس کے پاس کچھ نہیں بچا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ کشمیر اور دہشتگردی دونوں پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے لیے قابل عمل موضوعات ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت کے خلاف جنگ کے ہر محاذ پر فاتح بن کر ابھرا ہے اور جب بھی بھارت دہشتگردی پر بات کرے گا تو اسلام آباد پہلگام واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کرے گا۔
مودی فاشٹ ہے ہمت ہے تو اپنا منصوبہ مکمل کر کے دکھائے، عمر ایوب
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے بھارتی وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں ’فاشسٹ مودی‘ قرار دیا اور چیلنج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو وہ اپنے منصوبوں پر آگے بڑھیں۔ عمر ایوب نے مزید کہا کہ پاکستانی قوم مودی کو (ملک کے خلاف ان کے مذموم عزائم میں) کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
مودی کی تقریر شرمناک شکست کا واضح اعتراف ہے، عرفان صدیقی
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے مودی کی تقریر کو ‘شرمناک شکست کا واضح اعتراف’ قرار دیا۔ اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ مودی کی باڈی لینگویج ایک شکست خوردہ شخص کی عکاسی کرتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اتنی ذلت کے بعد اس طرح کا شور مچانے کے بجائے خاموش رہنا بہتر آپشن ہوتا‘۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جیٹ لڑاکا طیاروں، میزائلوں، ڈرون اور توپ خانے کے حملوں کے بعد مزید شدت اختیار کرتا جا رہا تھا، یہ دونوں ممالک کے درمیان 1999 کے کارگل ایشو کے بعد سے خوفناک تصادم تھا۔
ٹرمپ نے پیر کو کہا تھا کہ امریکی مداخلت نے ’ جوہری جنگ‘ کو روک دیا ہے۔’ہم نے جوہری جنگ کو روک دیا ہے جس میں لاکھوں لوگ مارے جا سکتے تھے۔ انہوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس پر فخر ہے۔
یہ جنگ بندی پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے بڑے پیمانے پر جوابی فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد سامنے آئی ہے، جسے ‘آپریشن بنیانُ مّرصوص’ کا نام دیا گیا ہے اور متعدد علاقوں میں متعدد بھارتی فوجی حملوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
حکام کی جانب سے یہ حملے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار اور پاکستان کی خودمختاری کے اندر بھارت کی مسلسل جارحیت کے جواب میں کیے گئے۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے6 اور 7 مئی کی کی درمیانی شب پاکستان کے متعدد شہروں پر بلا اشتعال میزائل حملے کیے گئے تھے جن کے بارے میں نئی دہلی کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں کا مقصد گزشتہ ماہ مقبوضہ جموں کشمیر میں پہلگام حملے کے جواب میں ‘دہشتگردوں کے اہداف’ کو نشانہ بنانا تھا۔ تاہم، ان حملوں کے نتیجے میں پاکستان میں بے گناہ شہریوں کی شہادتیں ہوئی ہیں۔