پاکستان سے جنگ میں شکست خوردہ بھارت کی جانب سے جھوٹے پروپیگنڈے اور مخالفانہ اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ مودی سرکار نے پاکستان آرمی کی حمایت میں سرگرم متعدد پاکستانی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بھارت میں بلاک کر دیا ہے۔
بھارت حکومت کی جانب سے معروف پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو ارسال کردہ نوٹس میں ان اکاؤنٹس کے خلاف شکایت درج کروائی گئی ہے۔ شکایت میں مؤقف اپنایا گیا کہ یہ اکاؤنٹس بھارت کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جن اکاؤنٹس پر پابندی لگائی گئی، وہ پاکستان آرمی اور قومی دفاعی بیانیے کے حق میں پوسٹس کر رہے تھے۔ ان میں سیاسی شخصیات ،صحافی ، سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اور سابق سیکیورٹی اہلکار وں سمیت دیگر شامل ہیں۔
پاکستانی سوشل میڈیا صارفین اور انسانی حقوق کی تنظمیوں کی جانب سے اس اقدام کو اظہار رائے کی آزادی پر قدغن قرار دیا گیا اور بھارت کو اس بزدلانہ کاروائی پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
تاہم ایکس انتظامیہ کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی ہے کہ کمپنی کو بھارتی قانون کے تحت صرف بھارت میں مواد کی رسائی روکنے کا حکم دیا گیا ہے، جبکہ یہ مواد دنیا کے دیگر حصوں میں بدستور دستیاب رہے گا۔ایکس نے اپنے صارفین کو یقین دلایا ہے کہ وہ آزادی اظہارِ رائے کا احترام کرتا ہے، اور کسی بھی سرکاری درخواست پر کارروائی سے قبل صارف کو مطلع کرنا اس کی پالیسی کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے ہفتہ کے روز تازہ کارروائی کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان اور آزاد ڈیجیٹل کی لندن سے نمائندہ سفینہ خان کا ’ایکس‘ اکاؤنٹ بھی بھارت میں بلاک کر دیاہے۔
اس سے قبل بھارت نے پاکستان کے خلاف اپنے جارحانہ رویہ جاری رکھتے ہوئے پاکستان کے تمام بڑے سیاستدانوں، معروف اداکارؤں، کھلاڑیوں اور یو ٹیوبرز کے اکاؤنٹس بلاک کردیے تھے۔