جنگ میں شکست اور عالمی سطح پر ناکامی کا مزہ چکھنے کے بعد بھارتی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی، آپریشن سندور پربھارتی فوج کی میڈیا بریفنگ پر سوالات اٹھانے پر بھارتی پروفیسرعلی خان کو گرفتار کرلیا گیا ۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پروفیسر علی خان نے سوشل میڈیا پر اپیل کی مشتعل ہجوم کا نشانہ بننے والوں کے حق میں بھی آواز اٹھائی جائے، پروفیسر علی خان نے مزید اپیل کی کہ بی جے پی کی نفرت انگیز مہم کا سامنا کرنے والوں کے حق میں بھی آواز اٹھائی جائے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پروفیسر علی خان نے کرنل صوفیہ کی سپورٹ کو سراہتے ہوئے اپیل کی بھارت میں بی جے پی کے مظالم کا نشانہ بننے والے شہریوں کے حق میں بھی آواز اٹھائی جائے، پروفیسر علی خان ہریانہ کی اشوکا یونیورسٹی میں ایسوسی ایٹ پروفیسرہیں، سوشل میڈیا پرتنقید کے نتیجے میں پروفیسر علی خان پرمقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیاگیا۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں اورخصوصا مسلمانوں پرمظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اس سے قبل بھی بھارتی بربریت بےنقاب کرنےپرکئی لوگوں کو مقدمات کاسامنا کرناپڑا، پروفیسر علی خان کی گرفتاری مودی کی بوکھلاہٹ اور مسلم مخالف پالیسیوں کا ثبوت ہے۔